چین Ù†Û’ سب سے Ù¾ÛÙ„Û’ کورونا ویکسین متعار٠کرانے کا Ù…Ù†ØµÙˆØ¨Û Ø¨Ù†Ø§Ù„ÛŒØ§
- June 7, 2020, 11:45 pm
- COVID-19
- 180 Views
چین Ù…Ù…Ú©Ù†Û Ø·ÙˆØ± پر دنیا کا Ù¾Ûلا ملک بن سکتا ÛÛ’ جو ستمبر میں ÛÛŒ کورونا وائرس Ú©ÛŒ روک تھام Ú©Û’ لیے ویکسینز Ú©Ùˆ خطرے سے دوچار اÙراد Ú©Û’ لیے متعار٠کراسکتا ÛÛ’ چاÛÛ’ اس دوران کلینیکل ٹرائل پر کام ÛÛŒ کیوں Ù†Û Ø¬Ø§Ø±ÛŒ Ûو۔میڈیارپورٹس Ú©Û’ مطابق امریکا Ú©Û’ مقابلے میں کورونا وائرس Ú©Û’ علاج Ú©Ùˆ متعار٠کرانے Ú©Û’ لیے چین Ú©Û’ طبی Øکام Ù†Û’ ویکسینز Ú©Û’ Øوالے سے گائیڈلائنز کا Ù…Ø³ÙˆØ¯Û ØªÛŒØ§Ø± کرلیا Û”
کسی بھی ملک Ú©Û’ مقابلے میں چین میں سب سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û 5 ویکسینز انسانی آزمائش Ú©Û’ دوسرے مرØÙ„Û’ میں داخل ÛÙˆÚ†Ú©ÛŒ Ûیں۔ویکسین Ú©ÛŒ تیاری میں کامیابی سے کورونا وائرس سے متاثر چین Ú©ÛŒ معیشت Ú©Ùˆ بØال کرنے میں مدد ملے Ú¯ÛŒ Ø¬Ø¨Ú©Û Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©ÛŒ صدر ڈونلڈ ٹرمپ Ú©Û’ ویکسین Ú©ÛŒ تیاری Ú©Û’ تیز رÙتار منصوبوں Ú©Ùˆ بھی دھچکا Ù„Ú¯Û’ گا۔
ویکسین Ú©ÛŒ تیاری پر نظر رکھنے والے ایک تھنک ٹینک ملکان انسٹیٹوٹ Ú©Û’ ماÛر معاشیات ولیم Ù„ÛŒ Ú©Û’ مطابق اگر چین ایسی ویکسین Ú©Û’ ساتھ آگے آیا جسے دنیا بھر میں قبول کرلیا جاتا ÛÛ’ تو اس سے بÛت Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Øاصل کرسکے گا۔
کورونا وائرس Ú©Û’ Øوالے سے چین Ú©ÛŒ اÛÙ… ترین ویکسین Ú©ÛŒ تیاری میں سرگرم ٹیم Ú©ÛŒ Ø³Ø±Ø¨Ø±Ø§Û ÙˆØ§Ø¦Ø±Ù„ÙˆØ¬Ø³Ù¹ Ú†Ù† وائی Ù†Û’ Ø¨ØªØ§ÛŒØ§Ú©Û Ûمیں مخصوص شعبوں میں ٹیکنالوجی پر اعتماد بڑھانے Ú©ÛŒ ضرورت ÛÛ’ØŒ Ûمیں دیگر Ú©ÛŒ بجائے اپنی مضبوطی پر انØصار کرنا Ûوگا، ØªØ§Ú©Û Ø§ÛŒÚ© ارب سے زائد Ú©ÛŒ آبادی کا تØÙظ کیا جاسکے۔چن وائی Ú©ÛŒ سربراÛÛŒ میں تیار Ûونے والی ویکسین Ú©Û’ لیے چین Ú©Û’ ایک Ùوجی طبی ادارے اور نجی بائیو ٹیک کمپنی کین سینو Ú©Û’ درمیان اشتراک Ûوا Û”
اس ویکسین Ú©Û’ لیے ایک Ø²Ù†Ø¯Û ÙˆØ§Ø¦Ø±Ø³ Ú©Ùˆ استعمال کیا جارÛا ÛÛ’ جو ایسے جینیاتی مواد Ú©Ùˆ انسانی خلیات میں Ù¾Ûنچائے گا، جو وائرس Ú©Û’ خاتمے میں مدد دے گا، درØقیقت ÛŒÛ Ú©Ø³ÛŒ روایتی ویکسین Ú©Û’ مقابلے میں Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø·Ø§Ù‚ØªÙˆØ± مداÙعتی ردعمل Ú©Ùˆ متØرک کرے گا۔سائنسدانوں Ú©ÛŒ جانب سے اس ٹیکنالوجی پر دÛائیوں سے کام ÛورÛا ÛÛ’ خاص طور پر ایچ آئی ÙˆÛŒ Ú©Û’ Øوالے سے، مگر ابھی تک انسانوں اسے آزمانے Ú©ÛŒ منظوری Ù†Ûیں دی گئی۔
چین میں تیز ترین ٹرائلز Ú©Û’ لیے Ø§Ù†ØªØ¸Ø§Ù…ÛŒÛ Ú©Ùˆ بÛت جلد رضاکاروں Ú©ÛŒ ضرورت ÛÙˆÚ¯ÛŒ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø§Ø¨ اس ملک میں کووڈ 19 Ú©Û’ مریضوں Ú©ÛŒ تعداد Ù†Û Ûونے Ú©Û’ برابر Ø±Û Ú¯Ø¦ÛŒ ÛÛ’ اور Ûوسکتا ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÛŒÚ©Ø³ÛŒÙ†Ø² Ú©ÛŒ اÙادیت جانچنے Ú©Û’ لیے دیگر ممالک میں کام کرنا پڑے۔وائرسز اپنی بقا Ú©Û’ لیے خود Ú©Ùˆ بدلتے Ûیں اور ماÛرین Ú©Û’ مطابق اس وقت جن ویکسینز پر کام ÛورÛا ÛÛ’ ان Ú©Û’ Øوالے سے اس خطرے کا سامنا ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÛ ØªÛŒØ§Ø±ÛŒ Ú©Û’ بعد موثر یا قابل استعمال Ù†Û ÛÙˆÚºÛ”
انÛÙˆÚº Ù†Û’ مزید Ú©Ûا Ú©Û ÙˆØ¨Ø§ کا Ø¯ÙˆØ±Ø§Ù†ÛŒÛ Ø¬ØªÙ†Ø§ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø·ÙˆÛŒÙ„ Ûوگا، وائرس Ú©ÛŒ اقسام کا امکان بھی اتنا Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ûوگا، مگر ÛŒÛ Ø§Ù‚Ø³Ø§Ù… انسانوں Ú©Û’ لیے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø®Ø·Ø±Ù†Ø§Ú© ÛÙˆÚ¯ÛŒ یا Ú©Ù…ØŒ اس کا انØصار جینیاتی تبدیلیوں پر Ûوگا۔مگر ماÛرین کا ماننا ÛÛ’ Ú©Û Ù¾ÛŒØ´Ø±Ùت بÛت تیزی سے ÛورÛÛŒ ÛÛ’ØŒ Ûانگ کانگ یونیورسٹی Ú©Û’ پروÙیسر نکولس تھامس Ú©Û’ مطابق بیشتر اÙراد اس Øقیقت Ú©Ùˆ Ùراموش کردیتے Ûیں Ú©Û Ø§Ø³ وائرس Ú©Ùˆ Ûمارے ساتھ بمشکل 7 Ù…Ûینے ÛÛŒ Ûوئے Ûیں۔انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û Ø¹Ø§Ù„Ù…ÛŒ Ø³Ø·Ø Ù¾Ø± سیاسی طور پر جو Ú©Ú†Ú¾ بھی ÛورÛا ÛÛ’ مگر تیکنیکی Ø³Ø·Ø Ù¾Ø± Øیران Øد تک شراکت داری اور ڈیٹا شیئرنگ ÛورÛÛŒ ÛÛ’Û”