کورونا وائرس کے علاج کے لئے سنا مکی کا استعمال خطرناک ثابت ہو سکتا ہے

  • June 9, 2020, 12:25 pm
  • Featured
  • 384 Views

چین کے شہر وہان سے شروع ہونے والے کورونا وائرس نے اس وقت پاکستان میں بھی اپنے قدم جما لئے ہیں جس کے بعد ہرطرف اس کا خوف پایا جا رہا ہے۔ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے بعد پاکستان میں کورونا کا ایک دیسی علاج کافی مشہور ہو گیا ہے جس کا استعمال لوگوں میں بہت زیادہ ہو گیا ہے۔ پاکستان میں لوگوں نے سنامکی کا استعمال حد سے زیادہ کر دیا ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق کورونا وائرس کے علاج کے لئے سنا مکی کا استعمال خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اس حوالے سے طبی ماہرین کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سنا مکی کا استعمال کرنا کوئی اچھا خیال نہیں ہے، اس کا استعمال قبض کی صورت میں کیا جاتا ہے، سنامکی کے بہت زیادہ استعمال سے پیٹ کا شدید درد ہو سکتا ہے۔
اس حوالے سے ڈاکٹر دعا نے اپنے ذاتی تجربے کے بارے میں بتایا ہے کہ میری والدہ بھی کورونا وائرس کا شکار ہو گئی ہیں اور میری ایک دوست بھی، میں نے خود بھی سنا مکی کا استعمال کیا تھا جس کے بعد ہمیں پیٹ میں شدید درد ہوا تھا۔

اس کے علاوہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی کورونا کا شکار ہونے کے بعد صحت یابی کی خبر کے ساتھ بتایا تھا کہ انہوں نے سنا مکی کا کہوا استعمال کیا تھا جس سے وہ صحت یاب ہو گئے ہیں۔ ان کے اس بیان پر بھی ڈاکٹروں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایک ذمہ دار شخص اور سیاسی شخصیت کی جانب سے اس طرح کےبیان کی امید نہیں تھی، ہمارے ہاں لوگ تحقیق کے بغیر سنا مکی کا بہت زیادہ استعمال کر رہے ہیں جو نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں سنامکی کی قیمت بھی معمول سے بہت زیادہ ہو گئی ہے۔ پاکستان میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو اس کا وار بہت تیز ہو چکا ہے۔ پاکستان میں اب گزشتہ 24 گھنٹوں میں اموات کے لحاظ سے بدترین دن سامنے آیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں کورونا کے 4 ہزار 646 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 105 افراد کورونا کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے۔
یہ تعداد ابھی تک پاکستان میں ایک دن میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد میں سب سے زیادہ ہے۔ مجموعی اعدادوشمار کی بات کی جائے تو ملک بھر میں کورونا کیسز کی تعداد 1 لاکھ 8 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ ابھی تک 2 ہزار 172 افراد کورونا کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں صحت مند ہونے والے مریضوں کی تعداد بھی 35 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔