وفاقی کابینہ کاخصوصی اجلاس ،آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کوئی نیاٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ

  • June 12, 2020, 3:02 pm
  • Breaking News
  • 160 Views

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کاخصوصی اجلاس میں آئندی بجٹ میں کوئی نیاٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کاخصوصی اجلاس وزیراعظم ہاوس میں ہوا، اجلاس میں آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ منظوری کیلئے پیش کیا گیا۔

وفاقی کابینہ نے کوئی نیاٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ٹیکس سےمتعلق تجاویزکی منظوری دے دی، حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کوئی نیاٹیکس نہیں لگائے گی۔

بعد ازاں وزیراعظم پارلیمانی پارٹی اجلاس کی صدارت کیلئے روانہ ہوگئے ، جہاں وزیراعظم پارلیمانی پارٹی اوراتحادی جماعتوں کے اراکین کو بجٹ کے حوالے سے اعتماد میں لیں گے۔

خیال رہے کابینہ اجلاس میں منظوری کے بعد وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پارلیمنٹ میں پیش کرے گی، پی ٹی آئی حکومت کا یہ دوسرا بجٹ تقریباً 74 کھرب روپے پر مشتمل ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں قومی اقتصادی کونسل ( این ای سی ) نے موجودہ مالی سال کے 1500ارب کے ترقیاتی پروگرام سے 12فیصد کمی کے ساتھ 1324ارب روپے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی منظوری دی چکی ہے، جس میں وفاقی ترقیاتی پروگرام رواں سال کے 701ارب سے 7.3فیصد کمی کے ساتھ 650 ارب روپے اور صوبوں کا ترقیاتی پروگرام 16فیصد کمی کے ساتھ 674ارب روپے تجویز کیا گیا ہے۔

انسداد کورونا کے لیے 70 ارب روپے کے خصوصی منصوبے بھی اس کا حصہ ہیں ، پنجاب کا ترقیاتی بجٹ موجودہ برس کے 350 ارب روپے کے مقابلے میں آئندہ برس کے لیے 337 ارب روپے رکھا گیا ہے جبکہ سندھ نے رواں برس کے 279 ارب روپے کے مقابلے میں 41 فیصد کمی کے ساتھ آئندہ برس کی ترقیاتی اسکیمز کے لیے 165 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

خیبر پختونخواہ نے 236ارب کے موجودہ ترقیاتی بجٹ میں 58فیصد کمی کرکے 100ارب روپے مختص کئے ہیں ، بلوچستان نے 109ارب روپے کے ترقیاتی پروگرام میں 31فیصد کمی کرکے 75ارب رکھے ہیں جبکہ آزاد کشمیر کیلئے 24.5ارب اور گلگت بلتستان کیلئے 15ارب کے ترقیاتی پروگرام میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

آئندہ مالی سال کیلئے جی ڈی پی کا ہدف 2.1تجویز کیا گیا ہے، جبکہ رواں سال جی ڈی پی گروتھ 3فیصد ہدف کے مقابلے میں منفی 0.4رہی ہے، زرعی شعبے کا ہدف 2.8 فیصد، صنعتی شعبے کا ہدف 0.1فیصد مقرر کرنے کی تجویز جبکہ سروس سیکٹر کا ہدف 2.6فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔

ذرائع کے مطابق تجارتی خسارے کا ہدف 7.1 فیصد مقرر کرنے اور کرنٹ اکاوٴنٹ خسارے کا ہدف 1.6 فیصد کرنے اور مالیاتی خسارہ بجٹ کے 7فیصد تک محدود کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے جبکہ آئندہ مالی سال کے دوران مہنگائی 11 فیصد سے کم ہو کر 6.5 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

نئے مالی سال کے دوران دفاعی بجٹ تقریباً 12فیصد اضافے کے ساتھ 1250ارب سے بڑھا کر 1400ارب روپے کئے جانے کی تجویز ہے ، جبکہ قرضوں کی ادائیگی کیلئے 32کھرب 25ارب تک رکھے جانے کی تجویز ہے۔