مبینہ لیکڈ آڈیو کال کے بعد عظمیٰ کاردار کو ترجمان حکومت پنجاب کے عہدے سے ہٹا دیا گیا

  • June 16, 2020, 11:02 am
  • Entertainment News
  • 157 Views

پاکستان تحریک انصاف کی رہنما عظمی کاردار کو ترجمان حکومت پنجاب کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عظمی کاردار کے نام سے منسوب ایک کال سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی رہنما عظمیٰ کردار کو پنجاب کی میڈیا سٹریٹجی کمیٹی سے ہٹا دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے صوبائی وزیر فیض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ ایم پی اے عظمی کاردار کو ترجمان پنجاب کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عظمی کاردار بطور ممبر میڈیا سٹریٹجی کمیٹی ترجمان حکومت پنجاب تھیں۔اس ضمن میں باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔



واضح رہے کہ آج عظمیٰ کاردار کی مبینہ ٹیلی فون کال لیک ہوئی جس میں انہیں پارٹی رہنماؤں کے خلاف بات کرتے ہوئے سنا گیا۔
عظمیٰ کاردار اس لیکڈ کال میں فیاض الحسن چوہان، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، مہرتارڑ، فردوس عاشق اعوان کے خلاف بات کی،تاہم تاحال پاکستان تحریک انصاف کے کسی رہنما کی طرف سے اس مبینہ کال اور اس میں لگائے گئے الزامات پر کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا۔نہ عظمی کاردار نے لیکڈ کال کی تردید یا تصدیق کی ہے تاہم انہیں ترجمان حکومت پنجاب کے عہدے سے ہٹائے جانے سے شبہ ہوتا ہے کہ لیکڈ کال انہی کی تھی۔
اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ اور صحافی ریحام خان نے ٹویٹ کیا ہے کہ

۔ واضح رہے کہ رواں سال وزیراعظم عمران خان کی ہدایات اور وزیراعلیٰ پنجاب کی منظوری سے 31رکنی میڈیا سٹریٹجی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ جس میں 8 صوبائی وزراء بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔جب کہ عظمی کاردار کے علاوہ میاں اسلم اقبال ، میاں محمود الرشید ، ڈاکٹر یاسمین راشد ، سمیع اللہ چوہدری، کرنل (ر) محمدہاشم ڈوگر ، ڈاکٹر مراد راس ، راجہ یاسر ہمایوں،انصر مجید نیازی ، اعجاز احمد چوہدری، فیصل حیات ، ندیم قریشی ، ، سعدیہ سہیل رانا ، مسرت جمشید چیمہ ، ملک اعظم ، شیخ شہزاد یونس ، ثانیہ کامران ،انجینئر افتخار چوہدری ، ڈاکٹرزرقا تیمور، شوکت بسرا، محمد مدنی ، عمر سرفراز چیمہ ، انعام الحق پراچہ ، سمابیہ طاہر ، مومنہ وحید ، محمد احمد چٹھہ ، ڈاکٹر شاہد صدیق ، عثمان سعید بسرا ، اور یاور بخاری شامل ہیں۔