سورج گرہن کے موقع پر سنت رسولﷺ۔۔۔۔۔نماز کسوف

  • June 20, 2020, 2:46 pm
  • Featured
  • 140 Views

سورج گرہن کے موقع پر سنت رسولﷺ۔۔۔۔۔نماز کسوف
تحریر و پیشکش:حافظ قاسم محمود قاضی
سن 10ہجری میں حضور ﷺ کے مبارک دور میں سورج گرہن ہوا تھا۔جس پر آپﷺ نے تمام مسلمانوں کو مسجد نبوی شریف میں جمع کیا دو رکعت نماز صلاۃ الکسوف ادا فرمائی اور نماز کے بعد خطبہ دیا اور توبہ و استغفار کا اہتمام فرمایا۔بعض روایا ت میں آتا ہے کہ اسی دن حضور ﷺ کے فرزند ارجمند حضرت ابراہیم کا انتقال ہوا تھا بعض لوگوں نے اس انتقال کو سورج کے گرہن کا سبب قرار دیا۔جس کی حضور ﷺ نے اس موقع پر خطبہ کے دوران تردید فرماتے ارشاد فرمایا:ان الشمس و القمر آیتان من آیات اللہ لا ینکسفان لموت احد ولا لحیاتہ۔الحدیث۔ترجمہ:کہ بیشک سورج اور چاند اللہ تعالی کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔جس کا کسف کسی کی موت یا حیات کی وجہ سے نہیں ہوتا۔حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ کے نزدیک نماز کسوف کی دو رکعتیں دیگر نمازوں کی طرح ہیں۔دو رکعت نماز کے بعد خطبہ و استغفار ہے۔جبکہ آئمہ ثلاثہ کے نزدیک ہر رکعت میں دو رکوع ہیں۔پاکستان اور آزاد کشمیر میں صبح9:30 تا 2:00بجے کے دوران کسف کے امکانات بتائے گئے ہیں۔اس لیے ابتدائی وقت میں ہی نماز کسف ادا کرنا مسنون ہے۔جامع مسجد خاتم النبیین ﷺ نزد ختم نبوت چوک چھتر مظفراباد میں نماز کسف جماعت کے ساتھ صبح دس بجے ادا کی جائے گی۔جبکہ دیگر مقامات پر بھی 9:30 تا 10:00بجے نماز کسف ادا ہو گی۔آزاد کشمیر کے معروف علماء کرام کی طرف سے اس موقع پر درج ذیل مشترکہ بیان اخبارات کو جاری کیا گیا ہے. ''آج اتوار 21 جون کو پاکستان کی طرح آزاد کشمیر میں بھی سورج گرہن ہونے کے قوی امکانات ہیں۔سورج کے گرہن کو موقع پر حضور ﷺ نماز کسوف کی دو رکعت ادا فرماتے تھے۔اور نماز کے بعد خطبہ اور استغفار کا اہتمام فرما تے تھے۔سورج گرہن کے موقع پر 9اور دس بجے کے درمیان ریاست کے خطبہ کرام اور آئمہ مساجد نماز کسوف کا اہتمام کریں اور خوب توبہ و استغفار کا بھی اہتمام کریں۔کورونا وائرس،ٹڈی دل،زلزلے،سیلاب سورج گرہن اللہ تعالی کی طرف سے تنبیھات ہیں جن پر سلف صالحین رجوع اللہ کا اہتمام کرتے تھے۔وزیر اعظم آزاد کشمیر،وزراء اور مختلف علاقوں کے زمہ داران بھی نماز کسوف میں اور توبہ و استغفار میں شرکت کریں۔ان خیالات کا اظہا ر آل جموں کشمیر جمیعت علمائے اسلام کے امیر او ر اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ آزاد کشمیر کے جنرل سیکرٹری مولانا قاضی محمود الحسن اشرف،اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ آزاد کشمیر کے صدر پیر نذیر حسین گیلانی،سواد اعظم اہلسنت والجماعت آزاد کشمیر کے اور اے جے کے جے یو آئی کے سرپرست اعلی و صدر پاکستان شریعت کونسل مفتی اعظم کشمیر مفتی محمد رویس خان ایوبی، قائم مقام امیر سواد اعظم اہلسنت والجماعت آزاد کشمیر مولانا مفتی محمد اختر،جنرل سیکرٹری سواد اعظم اہلسنت والجماعت آزاد کشمیر مولانا قاضی منظور الحسن،جنرل سیکرٹری اے جے کے جے یو آئی مولانا عبد الماک صدیقی ایڈوکیٹ،مظفرابادڈویژن کے امیر مولانا عبد الغفور صدیقی،جنرل سیکرٹری مولانا عبد المالک انقلابی،چیف آگنائزر مولانا ممتاز قاسمی،رکن مرکزی علماء و مشائخ کونسل،ضلع نیلم کے امیر مفتی خواجہ اعجاز احمد،جنرل سیکرٹری مولانا انعام الحق انقلابی،مظفراباد کے سینئر نائب امیر مولانا محمود الرحمن عباسی،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت آزاد کشمیر کے ناظم عمومی عادل خورشید نے مشترکہ بیان میں کیا۔انہوں نے کہا سودی لین دین،بے حیائی و فحاشی کی سرکاری سطح پر سرپرستی ناپ تول میں بے ایمانی کی وجہ سے اجتماعی سطح پر عذاب اور اللہ تعالی کی گرفت سے بچنے کا واحد حل توبہ و استغفار ہے۔جس سے موجودہ وقت میں بے توجہی کسی بڑے طوفان کا سبب بن سکتی ہے۔اس لیے مسلمان ہر نماز کے بعد بھی استغفار اور توبہ کا اہتمام کیا کریں۔اور صبح شام تلاوت قرآں کریم اور ذکر الہی کا بھی اہتمام کیا کریں۔تاکہ اللہ تعالی کی رحمت متوجہ ہو اور اجتماعی آفات سے بچا جا سکے۔