چین نے پہلی مرتبہ وادی گلوان کی ملکیت کا دعویٰ کردیا

  • June 20, 2020, 3:23 pm
  • World News
  • 99 Views

چین نے پہلی مرتبہ وادی گلوان کا دعویدار ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیانیے میں بتایا گیا ہے کہ وادی گلوان چین کی طرف واقع ہے، اپریل سے بھارت نے یہاں اپنی مرضی سے سڑکیں اور پل بنانا شروع کر دیئے تھے، احتجاج بھی جمع کروایا لیکن ایل او سی پر بھارت کی اشتعام انگیزی مزید بڑھ گئی تھی، ان کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ افواج چین اس علاقے میں بہت عرصے سے ڈیوٹی دے رہی ہے، بھارت کی جانب سے ہمیشہ اشتعال انگیزی ہی پھیلائی گئی ہے۔
تا ہم اس حوالے سے بھارت کی جانب سے ابھی تک کسی قسم کا کوئی موقف سامنے نہیں آیا ہے جس کے بعد یہ تاثر پایا جا رہا ہے کہ شاید بھارت نے چین کے آگے ہار مان لی ہے۔
ترجمان نے حالیہ چین اور بھارت کے درمیان ہونے والے تنازعے کی تفصیلات بھی جاری کی ہیں جس میں ان کا کہنا تھا کہ 6 مئی کی صبح بھارتی فوج کے کچھ لوگوں نے مداخلت کی جس کے بعد وہ چینی حدود میں داخل ہو گئے، ان کی مداخلت کے بعد افواج چین ان کے خلاف ایکشن لینے پر مجبور ہو گئی تھی جس کی وجہ سے پوری دنیا نے چین اور بھارت کے درمیان جھڑپ دیکھی۔

یاد رہے کہ 15 اور 16 جون کی شب چینی فوجیوں سے تصادم میں 20 بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے تھے، تقریبا نصف صدی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کسی جھڑپ میں ہلاکتوں کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ اس واقعے کے بعد انکشاف ہوا تھا کہ کچھ بھارتی فوج لاپتہ ہو گئے ہیں لیکن ابتدائی طور پر بھارت کی جانب سے اس خبر کی تردید کر دی گئی تھی کہ چین کے قبضے میں کوئی بھارتی فوجی نہیں ہے، تاہم گزشتہ روز چلنے والی خبروں میں کہا گیا تھا کہ چین نے بھارتی فوجیوں کو رہا کر دیا ہے۔
لیکن بعد میں چین نے بھارت کے دس فوجیوں کو رہا کرنے سے متعلق خبروں کی تردید کردی تھی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان زاہو لیجیان نے بتایا ہے کہ چین نے بھارت کے کسی فوجی کو قیدی نہیں بنایا۔ صحیح اور غلط سب پر واضح ہے اور تمام ذمہ داری بھارت کی جانب سے عائد ہوتی ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ہندوستان دوطرفہ تعلقات کو برقرار رکھنے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ تا ہم ان تمام معاملات کے بعد اب چین نے پہلی مرتبہ وادی گلوان کا دعویدار ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔