پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں سورج گرہن

  • June 21, 2020, 12:26 pm
  • Science & Technology News
  • 108 Views

پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں آج اتوارسورج گرہن ہوگا پاکستان کے بیشتر علاقوں میں یہ جزوی طور پر دکھائی دے گا. محکمہ موسمیات اسلام آباد کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق پاکستان میں جزوی سورج گرہن کا آغاز مقامی وقت کے مطابق صبح 08:46 منٹ پر شروع ہوگا اور 14:34 منٹ پر ختم ہو جائے گا 11:40 منٹ پر یہ انتہا پر ہو گا.
اس گرہن کو رِنگ آف فائر کا نام دیا گیا ہے کیونکہ اس کے دوران چاند سورج کے درمیان آ جائے گا جس میں چاند سورج پر چھا جاتا ہے ایسی صورت میں سورج کا بیرونی حصہ ایسے دکھائی دیتا ہے جیسے کوئی رِنگ یا چھلہ ہو‘پاکستان کے جنوبی حصوں کے علاوہ یہ شمالی انڈیا، کانگو، سینٹرل افریقن ریپبلک، ایتھوپیا اور چین میں دکھائی دے گا. محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری تحریری بیان کے مطابق پاکستان کے مرکزی شہروں اسلام آباد، کراچی، کوئٹہ، لاہور، پشاور، گلگت اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد سکھر اور گوادر میں دیکھا جا سکے گا سکھر میں یہ چھلے دار شکل میں مکمل طور پر دکھائی دے گا جبکہ باقی شہروں میں جزوی طور پر سورج گرہن ہو گا.
اسلام آباد میں جزوی سورج گرہن کا آغاز 9 بجکر 50 منٹ پر ہو ا اور یہ 01 بج کر 06 منٹ پر ختم ہو جائے گا‘کراچی میں سورج گرہن کی شروعات صبح 9 بج کر 26 منٹ سے ہوئی جبکہ سورج گرہن کا اختتام دوپہر 12 بج کر 46 منٹ پر ہو گا لاہور میں سورج گرہن کی ابتدا صبح 9 بج کر19منٹ پر ہوئی جب کہ 11 بج کر 26 منٹ پر سورج کو سب سے زیادہ گرہن لگے گا اور اختتام دوپہر 1 بج کر 10 منٹ پر ہوگا.
خیال رہے کہ سورج گرہن اس وقت وقوع پذیر ہوتا ہے جب چاند اپنے مدار میں چکر لگاتے ہوئے زمین اور سورج کے درمیان آ جاتا ہے سورج گرہن کے موقع پر لوگوں کو ہمیشہ احتیاط برتنے کے لیے کہا جاتا ہے ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ وہ سورج کو براہِ راست نہ دیکھیں اور مخصوص چشمے کا استعمال کریں. ٹیلی سکوپ جس میں فلٹر لگا ہو وہ بھی استعمال نہیں کی جانی چاہیے کیونکہ فلٹر میں اگر باریک سے باریک سوراخ بھی ہو تو اس سے بھی لمحوں کے اندر انسانی آنکھ کا ریٹینا ہمیشہ کے لیے تباہ ہوسکتا ہے.
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے امراض پر کنٹرول کرنے سے متعلق سینٹر کے مطابق گرہن لگنے کے موقع پر سورج کو براہ راست نہیں دیکھنا چاہیے اس سے نظر پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اس سے آنکھ کی دیکھنے کی صلاحیت مکمل طور پر متاثر ہو سکتی ہے آنکھ میں موجود ریٹینا خراب ہوتا ہے اور کوئی بھی چیز دیکھنے کی صلاحیت پر اثر پڑتا ہے.