لاڑکانہ، مکینیک کا بیٹا CSS افسر بن گیا

  • June 22, 2020, 1:00 pm
  • Featured
  • 188 Views

سینٹرل سپرئیر سروسز (سی ایس ایس) 2019 کے حتمی نتائج سامنے آگئے ہیں جس کے مطابق لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے مکینیک کے بیٹے زوہیب قریشی بھی سی ایس ایس آفیسر بننے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے زوہیب قریشی سی ایس ایس امتحانات کے نتائج کی میرٹ لسٹ میں 260ویں نمبر پر آئے ہیں اور ٹریننگ کے بعد وہ لینڈ اینڈ ریونیو کے محکمے میں آفیسر کی حیثیت سے اپنی خدمات سرانجام دیں گے۔

اس ضمن میں زوہیب قریشی نے بتایا کہ اُن کے والد لاڑکانہ میں ایک موٹر مکینیک تھے اور اُن کے والد کی ہمیشہ سے خواہش تھی کہ اُن کے بچے سی ایس ایس آفیسرز بنیں جس کے لیے اُنہوں نے اپنے دونوں بیٹوں اور بیٹی کو اعلیٰ تعلیم دلوائی۔

زوہیب قریشی نے بتایا کہ اُنہوں نے 2010 میں لاڑکانہ کیڈٹ کالج سے ایف ایس سی پاس کیا اُس کے بعد اُنہوں نے دو مرتبہ کمیشن آفیسر بننے کی کوشش کی تھی لیکن اُنہیں دونوں بار اس میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا لیکن اُن کے والد نے اُنہیں ہمت دی اور سی ایس ایس کرنے کا مشورہ دیا۔

اُنہوں نے والد کی حوصلہ افزائی پر مہران یونیورسٹی حیدرآباد میں مکینیکل انجینئرنگ میں داخلہ لیا اور وہاں اپنی تعلیم شروع کی، اسی دوران 2012 میں اُن کے والد کی طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے وفات ہوگئی۔

زوہیب قریشی نے بتایا کہ اُنہوں نے اپنے والد کی خواہش پوری کرنی تھی لیکن وہ سی ایس ایس کی تیاری پر ٹھیک سے اپنی توجہ مرکوز نہیں کرپا رہے تھے کیونکہ اُن کے والد کے انتقال کے بعد اُنہوں نے سرکاری ملازمت شروع کردی تھی، اسی دوران اُن کی بہن، بھائی اور امی نے اُنہیں سمجھایا کہ سی ایس ایس ٹیسٹ کے لیے دل لگاکر محنت کرو اور نوکری چھوڑ دو۔

اس کے بعد اُنہوں نے اسلام آباد میں مقیم اپنے دوست کو ساری صورتحال سے آگاہ کیا جس پر زوہیب کے دوست نے اُنہیں اسلام آباد آکر سی ایس ایس کی تیاری کرنے کا مشورہ دیا، جب اُنہوں نے یہ بات اپنے اہلخانہ کو بتائی تو سب نے اُن کی حوصلہ افزائی کی اور پھر وہ اسلام آباد پہنچ گئے جہاں اُنہوں نے اپنی تیاری شروع کی۔

زوہیب نے بتایا کہ اُنہیں اس دوران کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن اُنہوں نے ٹیسٹ دیا اور نتائج میں وہ ایک مضمون میں فیل ہوگئے تھے جس کے بعد اُن کے رشتہ داروں نے اُن پر بہت تنقید کی، ناکامی کے بعد بھی زوہیب نے ہمت نہیں ہاری اور سندھ پبلک سروس کمیشن کا امتحان دیا جس میں وہ کامیاب ہوگئے لیکن انٹرویو میں فیل ہوگئے تھے۔

اُنہوں نے کہا کہ اسی دوران ان کے بھائی اور بہن کی شادی ہوگئی تھی لیکن اب اُنہیں کیسے بھی کرکے سی ایس ایس پاس کرنا تھا وہ دوبارہ اسلام آباد گئے تیاری کی اور ٹیسٹ دیا۔

زوہیب نے کہا کہ جب نتائج کا اعلان ہوا تو اُن کے دوست نے اُنہیں فون کرکے بتایا کہ تمہارا نام کامیاب اُمیدواروں کی فہرست میں شامل ہے یہ خبر سُننے کے بعد وہ بے حد خوش ہوئے اور انٹرویو کی تیاری شروع کی۔

اُنہوں نے بتایا کہ انٹرویو کا مرحلہ بہت مشکل تھا لیکن اللّہ کا شکر ہے کہ اُس نے کامیابی سے نواز اور آج اپنے مرحوم والد کا خواب پورا کرلیا۔