پی آئی اے طیارہ حادثہ،رپورٹ میں کپتان اور ایئر ٹریفک کنٹرولر حادثے کے ذمہ دار قرار

  • June 22, 2020, 2:48 pm
  • Breaking News
  • 136 Views

پی آئی اے طیارہ حادثے کی عبوری تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے۔ گذشتہ ماہ 22 مئی کو ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہونیوالے ایئربس 320 ساختہ طیارے کے ملبے پر پاکستانی تحقیقات ادارے ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ(اے اے آئی بی)نے مختلف پہلوئوں سے تحقیقات کیں۔
رپورٹ ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹیگیشن بورڈ کے صدر نے وزیر ہوا بازی کے حوالے کر دی ہے۔رپورٹ میں طیارے کے کاک پٹ کریو ،کپتان اور ایئر ٹریفک کنٹرولر کو حادثے کا ذمہ دار قرار دے دیا گیا ہے۔حادثات کی روک تھام میں پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کا طریقہ کار بھی ناکام قرار دے دیا گیا ہے۔رپورٹ میں طیارے کے ڈیٹا فلائٹ ریکارڈر،کاک پٹ وائس ریکارڈر سے ملنے والی معلومات رپورٹ میں شامل کی گئی ہیں۔
طیارے کی لاہور سے کراچی پرواز کا ایئر ٹریفک کنٹرولر سے حاصل ریکارڈ بھی رپورٹ کا حصہ ہے۔ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ نی(اے اے آئی بی)نے پی آئی اے کے بدقسمت طیارے کے ملبے پر مختلف زاویوں سے تحقیقات کیں۔،جہاز کا مکمل ملبہ گذشتہ ہفتے جائے حادثہ سے ایئرپورٹ کے قریب منتقل کیا جاچکا ہے۔ ذرائع کے مطابق اے اے آئی بی طیارے کے ڈائیگرام کے ذریعے باریک بینی سے تیکنیکی طور پر تحقیق کی۔
کراچی ایئرپورٹ پر شاہین ہینگر کے سامنے پی آئی اے کے طیارے کے تباہ شدہ ملبے کو جہاز کے اصل ڈیزائن کے مطابق ڈائیگرام کی شکل دیگئی ،تباہ شدہ طیارے کے ملبے کو حتی الامکان ایئر بس 320کی شکل کے مطابق ڈائیگرام کی شکل دی گئی،ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ادارے کی جانب سے طیارے کے تباہ شدہ انجن اور پروں کی خصوصی جانچ کی گئی، بدقسمت طیارے کے انجنوں کو رن وے پر لینڈنگ کی پہلی کوشش کے دوران رگڑلگی تھی جس کی وجہ سے انجن میں چنگاریاں بھی نکلی تھیں،اور بعدازاں کپتان کی ٹاور سے ہونے والی گفتگو میں جہاز کے انجن بند ہونے کا کہا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق فرانس میں بلیک باکس کے ڈی کوڈ ہونے اور ڈائیگرام کی ترتیب کے بعد تحقیقات کی ابتدائی رپورٹ رواں ماہ کے آخر میں منظر عام پر آنے کے امکانات ہیں۔