پلازمہ، ڈیکسا میتھاسون اور ایکٹیمرا کورونا کا علاج نہیں

  • June 23, 2020, 1:29 am
  • COVID-19
  • 108 Views

کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ نے کہا ہے کہ پلازمہ، ڈیکسامیتھاسون اور ایکٹیمرا کورونا کا علاج نہیں، یہ ادویات وینٹی لیٹر پر مریضوں کی مزید حالت خراب ہونے سے بچاتی ہیں، لیکن عام شخص کو معلوم نہیں، کہ ان کے کیا نتائج ہوسکتے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی ماہرین نے ڈیکسا میتھاسون کو کورونا کے تشویشناک مریضوں کیلئے مئوثر قرار دیا گیا تھا۔
برطانیہ کے بعد ہی پاکستان میں اس کے استعمال پر غور کیا گیا۔ اسی طرح ملک بھر میں پلازمہ سے کورونا مریضوں کا کامیابی سے علاج کیا جا رہا ہے۔ لیکن پاکستانی کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کا کہنا ہے کہ پلازمہ، ڈیکسامیتھاسون اور ایکٹیمرا کورونا کا علاج نہیں، یہ ادویات وینٹی لیٹر پر مریضوں کی مزید حالت خراب ہونے سے بچاتی ہیں۔
لیکن ان ادویات کے بعد میں کیا نتائج ہوسکتے ہیں؟ اس کا عام لوگوں کو معلوم نہیں ہے۔

ایڈوائزری گروپ نے کہا کہ ڈیکسا میتھاسون بہت سستی دوا ہے۔ جبکہ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں13.6ملین ڈیکسا میتھاسون انجکشن موجود ہیں۔ ان ادویات کی فی الحال کوئی شارٹیج بھی نہیں ہے۔ میڈیا بھی اس حوالے سے کوئی خبریں نہ چلائے تاکہ اس کا بحران پیدا نہ ہوجائے۔ ایڈوائزری گروپ نے کہا کہ ہائیڈروکسی کلوروکئین کی کوئی فائدہ نہیں بلکہ نقصان زیادہ ہیں۔
اسی لیے ہائیڈروکسی کلوروکوئین کی فروخت کا لائسنس واپس لے لیا گیا ہے۔ دوسری جانب معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کووڈ۔19 کے مریضوں کے لیے ادویات کی دستیابی یقنی بنانے کے لیے اہم اقدامات کر رہے ہیں۔ ڈریپ کی جانب سے کورونا وائرس کے تشویشناک مریضوں کے لیے دوران ایمرجنسی ریمڈیسویئر کے استعمال کی اجازت کے بعد دستیابی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔
ڈریپ کی جانب سے ریمڈیسویئر کے ایمرجنسی استعمال کے لیے امپورٹ اور رجسٹریشن لیٹرز جاری کر دئیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ریمڈیسویر کے استعمال کے حوالے سے حال ہی میں ایف ڈی اے کی جانب سے منظوری دی گئی تھی۔ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ڈریپ نے 2 امپورٹرز اور 14 لوکل مینوفیکچررز کو اجازت نامہ جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دوا کا استعمال ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق صرف تشویشناک حالت والے کورونا وائرس کے مریضوں کی جانب سے ہی کیا جاسکتا ہے۔