کالعدم تنظیم بی ایل اے نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشتگرد حملے کی ذمہ داری قبول کر لی

  • June 29, 2020, 3:18 pm
  • Breaking News
  • 108 Views

بھارت کی حمایت یافتہ بلوچستان لبریشن آرمی نے پاکستان اسٹاک ایکسچییج پر دہشت گرد حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔تفصیلات کے مطابق آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا جسے ناکام بنا دیا گیا۔ 10 بجے کے قریب 4 دہشت گردوں نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملہ کر دیاتھا،دو دہشت گرد ابتدا میں ہی مارے گئے جب کہ دو دہشت گرد عمارت کے اندر جانے میں کامیاب ہو گئے۔
یہ دہشت گرد پارکنگ کے ذریعے اندر جانے میں کامیاب ہو گئے۔ بعد ازاں وہ بھی مارے گئے۔مبینہ طور پر ایک ٹویٹ کے زریعے بلوچ علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم مجید بریگیڈ نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔مجید بریگیڈ کی جانب سے دو سال قبل کراچی میں چائنیز ایمبیسی پر بھی حملہ کیا گیا تھا۔




سوشل میڈیا پر چاروں دہشت گردوں کی تصاویر بھی وائرل ہو رہی ہیں جو ممکنہ طور پر بلوچستان لبریشن آرمی کی طرف سے جاری کی گئی ہیں۔


۔واضح رہے کہ 2 جولائی2019ء کو امریکا نے پاکستان کی جانب سے کالعدم قرار دی جانے والی بی ایل اے کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا تھا،۔
بلوچستان لبریشن آرمی بھارت کی حمایت سے براہمداغ بگٹی اور حربیار مری کی سربراہی میں بنائی گئی تھی۔ بلوچستان لبریشن آرمی گزشتہ کئی برس سے بلوچستان میں عام شہریوں اور سیکورٹی فورسز پر دہشت گرد حملے کرنے میں ملوث رہی ہے۔ماضی میں بی ایل اے نے کراچی میں چینی قونصلیٹ اور گوادر کے پرل کانٹینیٹل ہوٹل پر حملوں سمیت پاکستان کے سیکیورٹی اداروں اور شہریوں کے خلاف دہشت گرد کارروائیوں کی ذمے داری قبول کی تھی۔
پاکستان نے امریکہ کی جانب سے بی ایل اے کو دہشت گرد تنظیم قرار دیئے جانے کا خیر مقدم کیا تھا۔بی ایل اے 2006 سے پاکستان میں کالعدم قرار دی جا چکی ہے۔امریکہ نے بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کو دہشتگرد تنظیم قرار دیا تو بھارت میں سخت مایوسی پھیل گئی تھی۔ بھارتی مایوسی کی وجہ یہ ہے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی را ہر لحاظ سے اس تنظیم کو سپورٹ فراہم کر رہی ہے ۔ را بلوچستان لبریشن آرمی کو بھارت اور افغانستان میں ٹریننگ دیتی رہی ہے۔پروفیسر اجے کمار شرما کے مطابق بھارت کی دو ریاستوں اُترپردیش اور چھتیس گڑھ میں تین ٹریننگ کیمپوں میں بلوچستان لبریشن آرمی کے لوگوں کو تربیت دی جاتی ہے۔