پاکستان میں منرل واٹر کے 12 برانڈز کو مضر صحت قرار دیدیا گیا

  • July 10, 2020, 4:16 pm
  • Entertainment News
  • 385 Views

پینے کے صاف پانے کے 12 برانڈرز کو غیر محفوظ قرار دے دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کونسل آف ریسرچ برائے آبی وسائل نے ملک بھر کے مختلف شہروں سے 108 برانڈز کے سیمپل لئے گئے جس کے بعد ان کو پانی کے معیار کے 24 پیرامیٹرز کے خلاف ٹیسٹ کیا گیا۔ ٹیسٹنگ کا عمل مکمل کرنے کے بعد ان 12 برانڈر کو غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے۔
جن شہروں سے سیمپل لئے گئے ان میں اسلام آباد ، کراچی ، پشاور ، کوئٹہ ، گلگت ، مظفرآباد ، لاہور ، فیصل آباد ، ملتان ، سیالکوٹ ، اور ٹنڈو جام شامل ہیں۔ جن برانڈرز کے پانی کو غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے ان میں زیران، ایم ایم پیور، بلیو سپرنگ، ایکوا بیسٹ، بلیو پلس، الفا 7 سٹار، وائے کے پیور، لیون سٹار، ڈسٹا واٹر، ڈی جے او آر، حبہ اور چناب شامل ہیں۔
پاکستان کونسل آف ریسرچ برائے آبی وسائل حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ ان کمپنیوں کا پانی عالمی ادارہ صحت، بین الاقوامی بوتل واٹر ایسوسی ایشن اور پاکستان معیارات اور کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے معیار کے مطابق نہیں ہے۔ اس حوالے سے رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ان میں سے کچھ برانڈز کے پانی میں سوڈیم کی مقدار معمول سے زیادہ ہے جو عوام میں ہائی بلڈ پریشر کی وجہ بنتا ہے۔
اس کے علاوہ کچھ برانڈز میں کل تحلیل سالڈ (ٹی ڈی ایس) کی اعلی مقدار موجود ہے جس کا نتیجہ ہیضہ ، اسہال ، پیچش ، ہیپاٹائٹس اور ٹائیفائیڈ ہوسکتا ہے، اس کے علاوہ برانڈ چناب میں پی ایچ کی سطح 6.5 سے کم ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان کے چھوٹے شہروں یا علاقوں میں ایسے بے شمار پانی کے برانڈز استعمال کئے جاتے ہیں جن کا شاید بڑے شہروں میں کسی کو علم بھی نہ ہو، ممکن ہے کہ مذکورہ برانڈر کا پانی ہی بے شمار لوگوں کو بیمار کرنے کی وجہ ہوں، اس لئے اس بارے رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔