کوورنا وائرس کے باعث عید الاضحی سے جڑی بہت سی روایات ماند پڑ گئیں

  • August 4, 2020, 10:57 am
  • COVID-19
  • 140 Views

عیدالاضحی مذہبی تہوار ہے اور اس دن سنت ابرہیمی پر عمل کرتے ہوئے مسلمان اللہ کی راہ میں جانوروں کی قربانی کا فریضہ انجام دیتے ہیں، عیدالاضحی کے ساتھ چند غیر رسمی روایات بھی جڑی ہیں جنہیں مناتے ہوئے لوگ اس سے محظوظ بھی ہوتے ہیں اور عید کی خوشیوں کو دوبالا کرتے ہیں۔ مختلف علاقوں کے لوگ عید کی خوشیوں کو اپنے اپنے انداز سے مناتے ہیں لیکن اس سال کورونا وباء کے سائے میں عید الاضحی سے جڑی بہت ساری روایات اس وباء کی وجہ سے ماند پڑھ گئیں ، عالمی وباء نے جہاں زندگی کے ہر شعبہ کو متاثر کیا ہے وہاں عید الاضحی سے متعلق جڑی روایات بھی کورونا وائرس کے زیر اثر رہیں۔
ان روا یات میں ہر سال عید الاضحی سے پہلے شہروں میں قربانی کے جانوروں کی منڈیاں لگنا اور ان منڈیوں میں دن رات لوگوں کی گہماگہمی لگی رہنا بھی ایک سرفہرست روایت ہے لیکن رواں سال ، کورونا وباء کی وجہ سے حکومت نے منڈیوں میں جانے کے لئے ایس اوپیز بنائے اور منڈیوں میں جانے کے لئے وقت مقرر کیا گیا جس کی وجہ سے ہر سال کی طرح منڈیوں میں وہ گہماگہمی نظر نہ آئی جو ان منڈیوں کی پہچان ہواکرتی تھی۔
عیدالاضحی سے چند روز قبل جانور کو لانا اور قربانی سے پہلے جانور کی خوب دیکھ بھال کرنا بھی ان روایات کا ایک حصہ ہے لیکن اس دفعہ آن لائن قربانیوں میں بھی شہریوں نے حصہ لیا۔ مزید یہ کہ نماز عید کے دوران جہاں نمازیوں کو فاصلہ رکھنا اور ماسک پہنے کا کہا گیا تھا وہاں نماز کے بعد لوگوں کو گلے ملنے سے بھی منع کرنے کے لئے بغض مساجد میں آئمہ کرام نے اعلانات کئے کہ کورونا وائرس کی ایس او پیز کے تحت گلے ملنے سے اجتناب کیا جائے ۔
علاوہ ازیں اعلیٰ حکومتی عہدیدار اورسیاسی رہنماء ہر سال بڑے اجتماعات میں عید کی نماز ادا کرتے تھے لیکن کورونا ایس او پیز کے تحت حکومتی عہدیداروں اور سیاستدانوں نے نہ صرف بڑے اجتماعات سے اجتناب کیا بلکہ اعلی حکومتی عہدیداران نے عید مبارکباد کے پیغامات میں عوام کو محتاط رہنے کی بھی اپیل کی ۔ عید کے قربانیوں سے فراعت کے بعد دوستوں اور رشتہ داروں کے گھروں میں جانے کے ساتھ تفریحی مقامات پر جانے کی بھی روایات رہی ہے، لیکن جہاں ایک دوسرے ملنے اور دعوتوں کا ہونا جیسی روایات بھی اس وبا سے متاثر ہوتی نظر آئی تو شہری انتظامیہ نے کورونا وائرس کی وجہ سے ساحل سمندر ،پارکس سمیت تفریحی مقامات پر پابندی عائد کررکھی ہے جس کی وجہ سے ان مقامات پر سناٹا رہا۔
پاکستان ریلوئز نے اس عید پر بھی عید سپیشل ٹرینیں چلائیں لیکن ایس او پیز کے تحت صرف 60 فیصد ٹکٹیں جاری کی گئیں جس کی وجہ سے عید سے قبل ریلوی سٹیشنوں پر رش کم نظر آیا ، ہر سال عید پر نئی بننے والی فلیمیں ریلیز کی جاتی ہیں لیکن اس عید پر سینما بند ہونے کی وجہ سے فلمیں بھی ریلیز نہیں ہو سکیں۔