بیروت دھماکے، ہلاکتوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئی

  • August 5, 2020, 1:30 pm
  • World News
  • 193 Views

بیروت بم دھماکوں سے لرز اٹھا ہے۔اب تک 100 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔جبکہ زخمیوں کی تعداد چار ہزار سے زائد بتائی جا رہی ہے۔ریڈ کراس نے ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں کئی گنا اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔لبنان کے وزیر صحت حماد حسن کا کہنا ہے کہ بیروت میں ایک بہت بڑا سانحہ رونما ہوا ہے۔
ہلاکتیں کئی گنا بڑھ سکتی ہیں ہیں، اس وقت شہر کے تمام اسپتالوں زخمیوں سے بھرے ہوئے ہیں۔گزشتہ روز مقامی وقت کے مطابق شام چھ بجے کے قریب بیروت کی بندرگاہ کے علاقے میں ہولناک دھماکوں ہوا جس کے نتیجے میں گرد و نواح کے علاقے لرز گئے اور شہر کے مختلف علاقوں کی عمارتیں اور گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔تباہ ہونے والی عمارتوں میں لبنان کے سابق وزیراعظم سعد حریری کا گھر بھی شامل ہے تاہم وہ محفوظ رہے۔

دھماکہ ایک ایسے گودام میں ہوا جہاں ضبط کیا گیا دھماکہ خیز مواد رکھا گیا تھا۔لبنان کے وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ گودام میں سال قبل ایک بحری جہاز سے ضبط کیا گیا سوڈیم نائٹریٹ رکھا گیا تھا اور اسے ضائع کیا جانا تھا۔دھماکے کے مقام کے قریبی عمارتوں سے لی گئی تصاویر اور ویڈیوز میں دھماکے کی شدت کے باعث ہونے والی تباہی اور گردونواح میں پھیلنے والا دھواں دیکھا جا سکتا ہے۔


دھماکے کی تباہ کاری کا دائرہ بیروت شہر میں بہت بڑے دائرے تک پھیلا ہوا ہے اور اس کے نتیجے میں ہزاروں افراد اپنے گھر سے محروم ہوگئے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ ہسپتالوں میں مریضوں کی ایک بڑی تعداد پہچائی گئی ہے اور بہت سی عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں۔ لبنان کے سکیورٹی چیف کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ اس علاقے میں ہوا ہے جہاں بڑی تعداد میں بارودی مواد موجود تھا۔یہ دھماکہ اس وقت ہوا ہے جب ملک کے سابق صدر رفیق حریری کے قتل کیس کا فیصلہ سنایا جانا تھا۔ادھر وزیراعظم حسن دیاب نے کہا ہے کہ اس تباہی کے ذمہ دران کا محاصبہ ہو گا۔انھوں نے 2014ء سے یہاں موجود ویئر ہاؤس کو خطرناک کہہ کر پکارا مگر یہ بھی کہا کہ وہ تحقیقات پر اثر انداز نہیں ہوں گے۔