محرم الحرام کے حوالے سے ایس اوپیز جاری

  • August 21, 2020, 4:11 pm
  • National News
  • 133 Views

لاہور : حکومت پنجاب نے محرم الحرام کے حوالے سےایس اوپیز جاری کر دیے، جس میں دوران مجالس موقع پر ہاتھ دھونے کا انتظام اور سینیٹائزر ہونا لازم قرار دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے محرم الحرام کےحوالے سےایس اوپیزجاری کر دیے ، ایس او پیز کا نوٹیفکیشن محکمہ پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کیئرنےجاری کیا۔

ایس اوپیز کے مطابق شرکاء کسی بھی چیز بالخصوص سبیلوں میں استعمال ہونے والے برتن، ٹرالی، دروازوں اور دیگر اشیاء کو چھونے کے بعد ہاتھ اچھی طرح دھوئیں اور دوران ِ مجالس موقع پر ہاتھ دھونے کا انتظام، سینی ٹائزر، ٹشو، کوڑے دان کا ہونا لازم ہے۔

سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ جس ہال میں مجلس کا اہتمام کیا گیا ہو وہاں کوڑا بشمول ماسک کے تدارک کے لئے ڈھکن والے کوڑے دان لازمی ہوں، بلاضرورت کسی بھی چیز کی سطح کو پکڑنے یا چھونے سے پرہیز کریں۔

نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ مجالس، جلوس اور دیگر سرگرمیوں کے دوران شرکاء کے پاس ہر وقت سینیٹائزر ہونا لازم ہے اور محرم الحرام کے جلوس، ریلیوں میں تمام شرکاء اور عزاداروں کا ماسک پہننا لازمی ہے جبکہ مجالس میں صرف ان ذاکرین کو بیان کی اجازت ہو گی جن کا کورونا ٹیسٹ منفی ہو۔

کیپٹن (ر) محمد عثمان نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ذاکرین کے کورونا وائرس کے مفت ٹیسٹ کروانے کا انتظام لازمی کریں، ترجیحاً موقع پر ٹیسٹ رپورٹ پاس ہونی چاہیے اور مجالس میں ذاکرین کے لئے ماسک یا فیس شیلڈ کا انتظام کریں یا ترجیحاً ٹرانسپیرنٹ شیٹ نصب کریں۔

نوٹیفیکیشن میں کہا گیا کہ کھانسنے، چھینکنے کے دوران رومال، ٹشوپیپر کا استعمال یقینی بنائیں یا بازو سے منہ کو ڈھانپ لیں، مجلس ہال کو کل گنجائش کے 50 فیصد سے زائد پر نہ کریں جبکہ زیادہ استعمال ہونے والے کمروں یا ہال میں مجلس کا انتظام کرنے کی صورت میں مناسب وینٹیلیشن سسٹم کا لازمی انتظام کیا جائے۔

کیپٹن(ر)محمد عثمان کا مزید کہنا تھا کہ کھانسنے، چھینکنے یا ماسک کو ہاتھ لگانے کے فوری بعد ہاتھ دھوئیں یا سینی ٹائز کریں، یاد رکھیئے کورونا وائرس متاثرہ شخص کے کھانسنے،چھینکنے یا بولنے کے دوران خارج ہونے والے ننھے ذرات سے پھیل سکتا ہے۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق 6 فٹ کے سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے کے لئے مجالس کی حدود میں نشانات لگائیں، ہاتھ ملانے، بغل گیر ہونے سے مکمل پرہیز کریں اور آپس میں ماسک کا تبادلہ ہرگز نہ کریں اور تنگ اور بند ہال، عمارتوں کی بجائے کھلی جگہ پر مجالس کا اہتمام کریں۔

سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے کہا کہ مجالس کا دورانیہ 1 گھنٹے تک محدود رکھیں، ذوالجناح کے جلوس کے اوقات کار متعلقہ ضلعی انتظامیہ کی ہدایات کے مطابق مقرر کریں، سماجی فاصلے کو برقرا ررکھنے کے لئے رضاکار تعینات کریں۔ رضاکار یقینی بنائیں کہ مجالس میں داخلہ باقاعدہ قطار کی صورت میں ہو۔

نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ تنگ گلیوں، جگہوں میں جلوس کے شرکاء گروہ کی صورت میں اکٹھے ہونے سے گریز کریں، مجالس میں بچوں، بزرگ اور دائمی امراض میں مبتلا افراد کی شمولیت ممنوع ہے۔

کیپٹن(ر)محمد عثمان نے کہا یو م ِ عاشورہ کی مناسبت سے منعقدہ مجالس، ریلیوں میں صفائی ستھرائی کے سخت انتظامات کو یقینی بنائیں، ہال میں قالین وغیرہ ہرگز نہ بچھائیں، ضرورت کے تحت ڈس انفیکٹ کی گئی پلاسٹک شیٹ کا استعمال کیا جا سکتا ہے جبکہ ماتم داروں کے لئے نیاز کو ڈبوں مین پیک شدہ تھیلیوں میں بانٹیں۔

سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے کہا موقع پر کھانے کی بجائے عزاداروں کو نیاز گھر لے جانے کی ہدایات دیں، ہر مجلس کے بعد صفائی ستھرائی، احاطے کی ڈس انفیکشن کا خصوصی خیال رکھا جا ئے اور ماتم داری اور زنجیر زنی کے لئے استعمال ہونے والی اشیاء (چین، چاقو، چھری، زنجیر) کا مشترکہ استعمال ہرگز نہ کریں۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق زیادہ استعمال ہونے والی جگہوں، گیٹ، فرنیچر، بنچیز، ہینڈلز، واش بیسن، ٹوائلٹس کو بار بار صاف اور سینٹائز کیا جائے، ائیر کنڈیشنڈ ہالز میں مجالس کا اہتمام کرنے کی ہرگز اجازت نہیں۔

کیپٹن(ر)محمد عثمان کا مزید کہنا تھا کہ صفائی کا عملہ مکمل حفاظی کٹ (گلوز، ایپرن، لانگ بوٹ، ماسک، گوگلز اور ہیڈ کور) کا استعمال لازمی کریں گے، تولیہ اور دیگر ذاتی استعمال کی اشیاء آپس میں تبدیل نہ کریں اور مجالس میں عزاداروں کو شبیہ ذوالجناح، علم، پالکی اور دیگر چیزوں کو چھونے کی بچنے روکا جائے۔

یاد رہے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی زیر صدارت ڈویژنل کمشنرز،آر پی اوز کا اجلاس ہوا تھا، جس میں محکمہ داخلہ نے پنجاب کی سطح پر محرم الحرام سے متعلق سیکیورٹی پلان تیار کرلیا گیا۔

محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے 9 اور 10 محرم کوموبائل سروس بند رکھنے کی سفارش کی گئی اور کہا گیا تھا کہ موبائل سروس جلوسوں کے راستوں پر بند کی جائیں گی۔

خیال رہے وزیر مذہبی امور کی زیر صدارت علما کرام اور دیگر محکموں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے محرم میں ایس او پیز پر مکمل عمل کیا جائے گا۔

پیر الحق قادری نے وبا کے حوالے سے کہا تھا کہ کرونا وبا کی صورت حال بہتر ہے لیکن لاپرواہی تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے، اس لیے مسلکی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ہم آہنگی کو عام کیا جائے۔