مون سون کے چھٹے اور طوفانی اسپیل نے کراچی کو ڈبودیا

  • August 26, 2020, 11:08 am
  • Weather News
  • 132 Views

کراچی: مون سون کے چھٹے اورطوفانی اسپیل نے شہر قائد کو ڈبودیا ہے جب کہ محکمہ موسمیات نے آج بھی بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

کراچی میں مون سون کے چھٹے اسپیل میں موسلا دھاربارش سے شہر بھرکی سڑکیں تالاب اوردریا کا منظرپیش کررہی ہیں۔ بارش کا سلسلہ آج صبح سے کسی حد تک تھم گیا ہے تاہم مزید بارش کا امکان ہے۔

6 روز سے بجلی غائب
ایک جانب کراچی کے عوام انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے باعث ابررحمت کو زحمت بنا دیکھ رہے ہیں تو دوسری جانب بجلی کی بندش نے ان سے چین و سکون بھی چھین لیا ہے۔ گزشتہ جمعے کو ہونے والی طوفانی بارش کے 6 روزبعد بھی سرجانی ٹاؤن اور نئی کراچی کے مختلف علاقے بجلی سے بدستور محروم ہیں۔ دوسری جانب گلستان جوہر ، گڈاپ اور بن قاسم ٹاؤن میں گزشتہ 3 روز سے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

مون سون بارشوں کا زور ٹوٹ رہا ہے

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں مون سون بارشوں کا زور ٹوٹ رہا ہے۔ رات 2 بجے سے صبح 5 بجے تک شہر میں ہونے والی سب سے زیادہ بارش فیصل بیس پر 7 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی، صدراورمسرور بیس پر 5 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ، گلشن حدید 2، لانڈھی اور اولڈ ایئرپورٹ پرایک ملی میٹربارش ریکارڈ ہوئی جب کہ آج بھی محکمہ نے بارش کی پیش گوئی کی ہے۔
برساتی نالے اور سیوریج لائیں اوور فلو

شہر میں گزشتہ 3 روز کے دوران 200 ملی میٹرسے زائد بارش ہوچکی ہے، جس کی وجہ سے برساتی نالے اور سیوریج سسٹم میں آنے والا پانی نکاسی کی گنجائش سے کہیں گنا زیادہ ہے۔ جس کے باعث نالوں اور سیوریج کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے۔ مليرندی بارش کے پانی سے اوورفلو ہوگئی، ندی میں طغیانی آنے کے بعد پانی کورنگی کازوے سے گزر رہا ہے جس کے باعث رات گئے دادا بھائی ٹاؤن میں ندی اوورفلو ہوگئی اور پانی علاقے میں داخل ہوگیا۔

ملیرندی میں طغیانی کے باعث پانی متصل آبادیوں میں آرہا ہے جب کہ قائد آباد کے مقام پرپانی کے ریلے کے باعث سڑک ٹریفک کے لیے بند ہوگئی ہے جس کی وجہ سے بدترین ٹریفک جام ہوگیا، بلوچ کالونی میں پانی گھروں میں داخل ہونے کے بعد پاک بحریہ نے ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے لوگوں کوکشتیوں کے ذریعے محفوظ مقام پرمنتقل کیا۔

ڈپٹی کمشنرملیرکا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے سے رابطہ سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے، سیلابی ریلے سے گڈاپ کے کچھ دیہات بھی متاثر ہوئے ہیں، پی ڈی ایم اے اور پاک فوج کی ٹیموں نے لوگوں کو نکالنے کا کام شروع کردیا ہے۔