جماعت اسلامی نے مولانا کو لال جھنڈی دکھا دی

  • August 29, 2020, 8:34 pm
  • National News
  • 133 Views

سینئرصحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی نے مولانا فضل الرحمان کو لال جھنڈی دکھا دی۔تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ایک بار پھر حکومت کے خلاف متحرک ہو گئے ہیں۔مولانا فضل الرحمن کے زیرصدارت اپوزیشن کی چھوٹی جماعتوں کا اجلاس جمعرات کو انکی رہائش گاہ پر منعقد ہوا۔
اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کے قائدین اور رہنماؤں سینیٹر میر کبیر، محمود خان اچکزئی، عثمان خان کاکڑ، میاں افتخار، امیر حیدر ہوتی، آفتاب احمد خان شیرپاؤ،علامہ ساجد میر، اویس نورانی اور اختر مینگل سمیت دیگر شریک ہوئے۔اجلاس میں ملک کی موجودہ صورت حال،اپوزیشن کی بڑی جماعتوں کا کردار اور انکی سیاسی حکمت عملی اور اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی بلانے کے معاملے پر مشاورت سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس کے علاوہ انہوں نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف سے بھی ملاقات کی اور حکومت مخالف تحریک چلانے پر غور کیا گیا۔اسی حوالے سے تجزیہ پیش کرتے ہوئے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ہارون الرشید نے کہا کہ اپوزیشن کی تحریک کامیاب ہوتی نہیں دکھائی دیتی۔کوئی اتحاد موجود نہیں ہے۔مولانا فضل الرحمن کی شہباز شریف سے ملاقات بھی کامیاب نہیں ہوئی۔
مولانا فضل الرحمن خود ان پر عدم عتماد کر چکے ہیں۔ہارون الرشید نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے مولانا فضل الرحمن کو چٹا جواب دے دیا ہے۔دوسری جانب جماعت ا سلامی پاکستان کے نائب امیر اور مجلس قائمہ سیاسی قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن سے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا پیغام پہنچایا۔
لیاقت بلوچ نے اپوزیشن جماعتوں کے مشاورتی اجلاس میں شرکت کی دعوت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کی نااہلی ، ناکامی روز روشن کی طرح ہے۔ مسئلہ کشمیر و فلسطین پر حکومتی کردار مایوس کن ہے۔ انجینئرڈ انتخابات کے بعد عمران خان کی حکومت ہر محاذ پر ناکام ہے۔ سیاسی آئینی اور پارلیمانی بحران شدت اختیار کرتا جارہاہے۔ جماعت اسلامی کا مولانا فضل الرحمن اور اپوزیشن جماعتوںکی حکومت مخالف جدوجہد سے کوئی اختلاف نہیں۔
مسلم لیگ اور پی پی نے گزشتہ عرصہ میں بدلتے اقدامات سے اپوزیشن کو ہی ضعف پہنچایا ہے۔ جماعت اسلامی نے ماضی کے تجربات کی روشنی میں اپوزیشن کا صاف ستھرا کردا ر ادا کرنے کا فیصلہ کیاہے اور ہم میدان عمل میں ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ برقرار رہے گا لیکن اس مرحلہ پر جماعت اسلامی اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی۔ مولانا فضل الرحمن اور دیگر اپوزیشن رہنمائوں سے قومی امور پر رابطہ اور تبادلہ خیال ہوتا رہے گا۔