نوازشریف کے واپس آنے سے پاکستانی سیاست کی کایہ پلٹ جائے گی

  • September 1, 2020, 10:41 pm
  • Political News
  • 141 Views

سینئر تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا ہے کہ نوازشریف پہلی فلائٹ پر واپس آجائیں، پاکستانی سیاست کی کایہ پلٹ جائے گی، اگر نوازشریف کے واپس آنے اور پھر باہر نہ جانے کے اعلان سے سیاست کی کایہ نہ پلٹی تو میرا نام ارشد ملک یا جاوید اقبال رکھ دینا۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ میاں صاحب ہمت کرکے پہلی دستیاب فلائٹ سے اسلام آباد آجائیں اور پھر ہمیشہ کے لئے باہر نہ جانے کا اعلان کرلیں۔
ایسا کرنے کی صورت میں پاکستانی سیاست کا کایہ نہ پلٹا تو میرا نام ارشد ملک یا جاوید اقبال رکھ لیں۔ انہوں نے نوازشریف کی اپیل پر سماعت سے متعلق ٹویٹ کیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں شریف فیملی کی اپیل پر سماعت ہوئی۔
مریم نواز اور کیپٹن صفدر پیش ہوئے لیکن نوازشریئف بیرون ہونے پر عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے اپیل کی سماعت کی۔

نوازشریف کی جانب سے وکیل خواجہ حارث پیش ہوئے۔ عدالت نے سماعت کے بعد اپنے حکم نامے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی فوری گرفتاری کا حکم جاری کردیا ہے۔ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے حکم نامے پر دستخط کیے۔ حکم نامے میں کہا گیا کہ العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کی ضماعت ختم ہوچکی ہے۔ قانون کی بالادستی ہرصورت قائم رہنی چاہیے۔
نوازشریف نے بیرون ملک جانے سے قبل آگاہ نہیں کیا۔ لہذا نوازشریف آئندہ سماعت سے قبل گرفتاری دیں۔ نوازشریف کو سرنڈر کرنے کیلئے 9 روز کی مہلت ہے، نوازشریف سے متعلق اپیل پر مزید سماعت 10 ستمبر کو ہوگی۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ابھی ہم نواز شریف کو مفرور ڈکلیئر نہیں کر رہے بلکہ سرینڈر کرنے کے لیے ایک موقع فراہم کر رہے ہیں۔ آئندہ تاریخ پر نواز شریف کو عدالت پیش ہونا پڑے گا جس پر خواجہ حارث نے عدالت سے کہا کہ پھر تو آپ نے فیصلہ کر دیا کہ وہ ہر صورت واپس آئیں۔
خواجہ حارث کے اعتراض پر جسٹس محسن اختر کیانی سے دریافت کیا کہ آپ کو کوئی تحفظات ہیں کہ نوازشریف کو ائیرپورٹ پر گرفتار کر لیا جائے گا جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ اگر ایسی بات ہے تو ہمیں بتائیں ہم نوازشریف کو عدالت آنے تک پورا تحفظ فراہم کریں گے۔ جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ اگر ایسا خدشہ ہوا تو میں عدالت سے رجوع کر لوں گا، بعدازاں کیس کی سماعت 10 ستمبر تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔