بحالی بی ایم سی تحریک کا دھرنا حکومت سے مذاکرات ناکام، تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان

  • September 4, 2020, 3:55 pm
  • National News
  • 186 Views

کوئٹہ: بولان میڈیکل کالج بحالی تحریک نے حکومت سے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد آج سے تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو تحریک بحالی بولان میڈیکل کالج کے زیر اہتمام نکالی گئی احتجاجی ریلی کے شرکاء پولیس کی رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے شہید سنبل چوک پر پہنچ گئے جہاں ریلی کے شرکاء نے دھرنادیا ریڈ زون میں ان کارکنوں کے دھرنے کے باعث گورنر ہاوس اور وزیر اعلی ہاوس جانے والے راستے پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی جبکہ دھرنے کی وجہ سے زرغون روڈ پر ٹریفک کی آمد روفت بند ہونے سے شہر میں ٹریفک جام کی صورت نظر آئی۔دھرنے کے بعد حکومتی کمیٹی کے رہنماوں صوبائی وزیر میر اسد اللہ بلوچ،رکن صوبائی اسمبلی مبین خلجی،بی اے پی کے رہنما سردارنوراحمد بنگلزئی،میر عبدالروف رند اور اور تحریک بحالی بولان میڈیکل کالج کے رہنماوں چیئرمین حاجی عبداللہ خان صافی،وائس چیئرمین ڈاکٹر الیاس،ڈاکٹر پروفیسر غلام مصطفےٰ وردگ، ڈاکٹر صبحہ بلوچ،وائس چیئرپرسن بلوچ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی بلوچستان بی ایس او پجار بلوچستان کے چیئرمین زبیر بلوچ اور ڈاکٹر طارق بلوچ کے درمیان مذاکرات ہوئے جو ناکام ہوگئے۔تحریک بحالی بولان میڈیکل کالج کے رہنماوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مذاکرات میں حسب روایت ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے۔تاخیری حربے استعمال کرنے کی کوشیش کی گئی جس پر مذاکرات ناکامی کا شکار ہوئے اور تحریک کے قائدین نے مذاکرات کی ناکامی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ تکلیف دہ ہے جمعہ چار ستمبر سے تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ وزیراعلیٰ ہاوس شہید سنبل چوک پر لگایا جائے گا۔قائدین نے کہا کہ حکومت کو ہماری لاشیں چاہیے اگر بھوک ہڑتال کے دوران کسی بھی ساتھی کو کسی قسم کا نقصان پہنچا توزمہ داری وزیراعلیٰ پر عائد ہوگی۔قائدین نے کہا کہ حکومت کے رویے سے لگتا ہے کہ وزیراعلیٰ خود حکومت سے جان چھڑانا چاہتے ہیں صوبے کے مسائل سے انکوذرا بھی دلچسپی نہیں دس ماہ سے احتجاج پر ہیں باربار مذاکرات دھرنوں مظاہروں کے باوجود حکومت کی بیگانگی حکومت کی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔