جہلم، لیڈی ڈاکٹر کی جانب سے کلینک میں آئی حاملہ خواتین کی نازیبا ویڈیوز بنانے کا انکشاف

  • September 22, 2020, 3:17 pm
  • National News
  • 111 Views

سوہاوہ کے بنیادی مرکز صحت میں حاملہ خواتین کی نازیبا ویڈیوز بنانے کا انکشاف ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق ضلع جہلم کی تحصیل سوہاوہ کے بنیادی مرکز صحت کی لیڈی ہیلتھ ورکرز کی جانب سے حاملہ خواتین کی نازیبا ویڈیو بنانے کا انکشاف ہوا ہے۔شہری کی جانب سے ڈپٹی کمشنر جہلم کو درخواست دی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سوہاوہ کے بنیادی مرکز صحت پھلڑے سیداں کی لیڈر ہیلتھ ورکرز زچگی کے لیے آنے والی خواتین کی ویڈیو بنا کر اپنے رشتہ دار پولیس اہلکار کو دیتی تھی جب کہ عرفان نامی پولیس اہلکار ان ویڈیو پر خواتین کو بلیک میل کرتا ہے اور خواتین کے انکار پر ویڈیو فروخت کرنے کا کہتا تھا۔
ڈی سی جہلم نے درخواست موصول ہونے پر انکوائری کے بعد بنیادی صحت کا سارا عملہ تبدیل کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ثبوت تو لوگ مٹا دیتے ہیں اس لیے دوسرے اداروں سے مدد لیں گے۔جو مرکزی ملزمان ہیں ان کے خلاف ایکشن لے لیا گیا ہے جب کہ سی او ہیلتھ جہلم کے مطابق گمنام درخواست میں ویڈیوز بنانے کے متعلق الزام ثابت نہیں ہوا۔ڈی پی او کو پولیس اہلکار کے خلاف بھی خط لکھ دیا گیا ہے جس کے خلاف محکمانہ کاروائی کی جائے گی۔

ڈی پی او جہلم کا کہنا ہے کہ برے کاموں کو بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا۔ڈپٹی کمشنر یا سی ای او ہیلتھ مقدمہ درج کر ایکشن لیں۔قبل ازیں ڈیرہ اسماعیل خان میں ایسا ہی واقعہ رپورٹ ہوا تھا۔۔پنجاب کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں خواتین کی دوران زچگی ویڈیو بنانے کا انکشاف ہواتھا۔ملزم انعام ڈیرہ اسماعیل خان کے نجی کلینک میں بطور ہیلپنگ اسٹاف کام کرتا تھا۔جس نے خواتین کی زچگی کی ویڈیو بنانے کے بعد کلینک مالک کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی تھی۔فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی(ایف آئی ای)سائبر کرائم ونگ ڈیرہ اسماعیل خان نے ضلع کرک میں کاروائی کرکے نجی ہسپتال میں زچگی کے دوران خواتین کی ویڈیو بنانے والے مبینہ ملزم کو حراست میں لیاتھا۔