نوازشریف کی تقریر سے مسئلہ تھا تو اجازت کیوں دی ، حکومت سے اہم سوال

  • September 22, 2020, 3:17 pm
  • National News
  • 100 Views

وفاقی وزراء کی جانب سے نواز شریف کی تقریر پر پریس کانفرنس کی گئی ، اگر حکومت کو نواز شریف کی تقریر سے مسئلہ ہونا تھا تو اجازت کیوں دی ، تقریر کی جازت نہیں ملنی چاہیے تھی کیوں کی اس کی وجہ سے ریاست کو نقصان ہے ، ان خیالات کا اظہار سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کیا ۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں انہوں نے کہا کہ چنددن پہلے پاکستان بار کونسل کی اے پی سی ہوئی جس میں سخت زبان استعمال کی گئی ، کل تک نواز شریف کی تقریر پرحکومت کا موقف تھا کہ ایکسپوز ہوجائیں گے ، وفاقی وزراء بعد میں اسی تقریر پرتنقید کیلئے بیٹھے ہوئے تھے ، اگر حکومت کو کوئی مسئلہ تھا تو تقریر آن ائیر کیوں ہوئی؟ ، اب جب ساری دنیا میں چھپ گئی ، عسکری حلقوں کی جانب سے یہ بات ہوئی کہ یہ کیسے آن ائیر ہوگئی؟ ، آپ نے خود اجازت دی تقریر کی اس کے بعد آپ کہہ رہے ہیں کہ دنیا بھر میں چھپ گئی ، ایک دن پہلے آپ نے کہا کے پیمرا ایکشن کرے گی اگلے دن اجازت دے دی ، جبکہ اب حکومت نواز شریف کو انڈین ایجنٹ کہہ رہی ہے تو کیا پاکستان میں وزیراعظم یا صدر بننے سے پہلے سکیورٹی کلیئرنس نہیں کرتے؟ ۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا تھا کہ ہمارا ہدف عمران خان نہیں بلکہ اسکو لانے والے ہیں ، کیونکہ ہماری جدوجہد بھی عمران خان سے نہیں ، اسے لانے والوں کے خلاف ہے ۔ لندن سے اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سے سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں انہوں نےکہا کہ ملک میں 33 سال آمریت کی نظر ہوگئے، ڈکٹیٹر کو آئین سے کھلواڑ کا حق دے دیا گیا ، جب ڈکٹیٹر کو پہلی بار عدالت میں لایا گیا تو سب نے دیکھا کیا ہوا ، پاکستان کو تجربات کی لیبارٹری بناکر رکھ دیا گیا ، ریاستی ڈھانچہ کمزور ہونے کی بھی پرواہ نہیں کی جاتی، رہی سہی کسر حکومت سازی کے جوڑ توڑ میں نکال دی جاتی ہے ، جانتے ہیں 73سال سے پاکستان کو کیا مسائل ہیں،،دوبار آئین توڑنے والوں کو عدالت نے بریت کا سرٹیفکیٹ دیا ، یہ سلوک عوام کے ساتھ کیا جارہا ہے اور سزا بھی عوام کو مل رہی ہے ، کیونکہ ملک میں جمہوریت کمزور ہو گئی ہے اور عوام کی حمایت سے کوئی جمہوری حکومت بن جائے تو کیسے ان کے خلاف سازش ہوتی ہے اور قومی سلامتی کے خلاف نشان دہی کرنے پر انھیں غدار قرار دے دیا جاتا ہے ۔