ایک بار حکومت گرا لوں پھر پارٹی میں مخالف بیانیہ رکھنے والوں کو دیکھ لوں گی
- February 4, 2021, 9:47 pm
- Political News
- 161 Views
سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اپنی قریبی خاتون دوست کو کہا ہے کہ میرے خلاف پارٹی میں بیانیہ تیار کرنے والے کو میں دیکھ لوں گی۔تفصیلات کے مطابق ق اپوزیشن اتحاد کا اجلاس پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت ہوا ، جس میں مسلم لیگ ن کی طرف سے نائب صدر مریم نواز چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، اے این پی سے امیر حیدر ہوتی کے علاوہ آفتاب شیرپاؤ ، محمود خان اچکزئی اور دیگر رہنماوں نے بھی شرکت کی۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے حکومت مخالف تحریک کے سلسلے میں ہونے والے لانگ مارچ کو مہنگائی مارچ کا نام دینے کا فیصلہ کرلیا۔ اسی حوالے سے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ لال رنگ غصے کی نشاندہی کرتا ہے اور آج مریم نواز نے پی ڈی ایم اجلاس کے دوران لال رنگ کا لباس پہن رکھا تھا۔
مریم نواز بہت زیادہ غصے میں ہیں اور انہوں نے اپنی قریبی دوست کو کہا ہے کہ مجھے مسلم لیگ ن میں میرے خلاف بیانیہ تیار کرنے والوں کا پتہ ہے ، میں ایک بار اس حکومت کو گرا لوں پھر ان لوگوں کو دیکھوں گی۔
عارف حمید بھٹی نے دعوی کیا کہ مریم نواز نے یہ اشارہ اپنے ہی لوگوں کے لیے کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے یہ تمام باتیں پاکستان مسلم لیگ ن کی ایک خاتون رہنما سے کہیں۔
مریم نواز نے اپنی قریبی خاتون دوست کو کہا ہے کہ میرے خلاف پارٹی میں بیانیہ تیار کرنے والے کو میں دیکھ لوں گی، عارف حمید بھٹی @arifhameed15 @saeed_qazi @tahirmalikpak @MaryamNSharif @pmln_org #KhabarHai #GNN pic.twitter.com/mCNOjvEUuD
— GNN (@gnnhdofficial) February 4, 2021
دوسری جانب عتماد سے متعلق فیصلے پی ڈی ایم کریگی،حکمرانوں نے سینیٹ الیکشن میں خود ووٹ توڑے بھی اور خریدے بھی، حکمرانوں کو ووٹ توڑتے اور خریدنے کے وقت اوپن بیلٹ کیوں یاد نہیں آیا۔
پی ڈی ایم کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ حکمرانوں نے سینیٹ الیکشن میں خود ووٹ توڑے بھی اور خریدے بھی، حکمرانوں کو ووٹ توڑنے اور خریدنے کے وقت اوپن بیلٹ کیوں یاد نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے اب ایم این ایز اورایم پی ایز ساتھ چھوڑنے کو تیار ہیں، جس پر حکومت کو شو آف ہینڈ یاد آ گیا۔