نوشہرہ میں سفاک شوہر نے طلاق کے بعد بیوی کو برہنہ کر کے محلے کے چکر لگوائے
- February 17, 2021, 5:05 pm
- National News
- 157 Views
نوشہرہ میں سفاک شوہر نے طلاق کے بعد بیوی کو برہنہ کر کے محلے کے چکر لگوائے۔تفصیلات کے مطابق نوشہرہ میں ظلم اور بربریت کی ایک اور داستان رقم ہو گئی،نوشہرہ کے علاق سھرے کورونہ خویشگی بالا میں ایک شخص کی سفاکیت انتہا کو پہنچ گئی۔نشئی شوہر نے پیسوں کی خاطر مکروہ دھندہ کرنے سے انکار پر اپنی بیوی کو طلاق دے دی اور برہنہ کر کے پورے محلے کے چکر لگوائے۔
متاثرہ خاتون کے مطابق دادرسی کے لیے مقامی پولیس چوکی میں درخواست دی لیکن پولیس کاررائی کرنے کی بجائے تسلیاں دیتی رہی۔انہوں نے نوشہرہ پریس کلب میں میڈیا کو بتایا کہ ایک سال قبل میری شادی عاطف ولد رضاخان سے ہوئی، لیکن مجھے یا میرے والدین کو معلوم نہ تھا کہ وہ نشے کا عادی ہے۔
مجھے شادی کے کچھ عرصہ بعد پتہ چلا کہ میرا شوہر عاطف نشئی ہے۔
عاطف نے اپنی ماں کی ملی بھگت سے نشے کے لیے پیسوں کی خاطر مجھے مکروہ دھندہ کرنے کو کہا۔میرے انکار پر ماں بیٹے نے مجھ پر تشدد کیا پھر برہنہ کر کے پورے محلے کے چکر لگوائے، اور طلاق دے کر گھر سے نکال دیا۔متاثرہ خاتون کے مطابق اسے ملزم کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان، آئی جی پی خیبر پختنخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی سمیت انسانی حقوق کی تنظیمیں داد رسہ کریں۔
مجھے انصاف فراہم کیا جائے،سابق شوہر اور اس کی والدہ سے تحفظ فراہم کیا جائے۔دوسری جانب نوشہرہ میں بھتہ خوروں نے دو جواں سالہ بھائیوں اوران کی بہن کوقتل کردیا۔ جبکہ پورے خاندان کو اپنے ہی گھر سے بے دخل کرکے بھتہ خور اسی گھر میں منشیات فروشی کا دھندہ کررہے ہیں۔متاثرین کے مطابق مقامی پولیس ان بااثر بھتہ خوروں کے ساتھ ملی ہوئی ہے اور ہماری کوئی شنوائی نہیں ہو رہی الٹاملزمان ہمیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں، انہوں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان ، آجی پی خیبر پختونخواہ ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی ، ڈی آئی جی مردان ریجن اور ڈی پی او نوشہرہ سے داد رسی کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہمیں با اثر بھتہ خوروں ، منشیات فروشوں سے تحفظ فراہم کرتے ہوئے انصاف دلائیں بصورت دیگر ایک ہفتے میں انصاف نہ ملنے پر ہم ڈی پی او نوشہرہ کے دفتر کے سا منے خود پر اور اپنے بچوں پر پیٹرول چھڑ کر اجتماعی خود سوزیاں کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری نوشہرہ پولیس پر عائد ہو گی