بٹ کوائن ڈکیتی، تحقیقات میں اہم انکشافات
- February 19, 2021, 2:02 pm
- National News
- 215 Views
بٹ کوائن کرنسی میں ڈیڑھ کروڑ مالیت کی ڈکیتی کے واقعے میں تفتیش کے دوران اہم انکشاف سامنے آئے ہیں۔
پولیس نےمتعدد افراد کو حراست میں لےکر تفتیش شروع کر دی ہے اور ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ واردات میں استعمال ہونےوالی تینوں گاڑیاں رینٹ کی تھیں۔
پولیس نے گاڑیاں تحویل میں لیتے ہوئے گاڑیوں کےڈرائیور اور ٹریول ایجنٹ کوحراست میں لے لیا ہے جب کہ واردات میں صحافی بن کر ویڈیو بنانے والے ملزم کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
بٹ کوائن کرنسی ڈکیتی واردات کا مرکزی ملزم راناعرفان محمود مفرور ہے اور بٹ کوائن کرنسی ڈکیتی کی رکوری پولیس نےآئی ٹی ماہرین سےرابطہ کرلیا ہے۔
دو غیر ملکی باشندوں سے ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت کے بٹ کوائن تاوان وصولی کا پہلا کیس سامنے آیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ آن لائن کرنسی کی شکل میں تاوان کی وصولی کے کیس میں رانا عرفان محمود اور اس کے نامعلوم ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، ڈکیتی کی یہ واردات سوئٹزرلینڈ اور جرمنی کے شہریوں کے ساتھ پیش آئی۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ میگرون ماریا سپاری اور اسٹیفن نامی سوئس اور جرمن شہری 10 فروری کو لاہور آئے، دونوں غیر ملکیوں کو رانا عرفان نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے بلایا تھا، پاکستان پہنچنے پر دونوں نے مال روڈ پر معروف ہوٹل میں قیام کیا۔
ایف آئی آر کے مطابق رانا عرفان سیر کے لیے دونوں غیر ملکیوں کو ہوٹل کی گاڑی میں اپنے ہمراہ لے گیا، پھر اس نے ہوٹل کی گاڑی واپس بھجوا دی اور 2 نئی گاڑیوں میں دونوں کو کہیں اور لے گیا۔
ایک مقام پر ویرانے میں نیلی لائٹ والی پرائیویٹ گاڑی نے غیر ملکیوں کو روک کر تلاشی لی، ایک آدمی نے غیر ملکی شہری اسٹیفن کوگاڑی سے نکالا اور کپڑوں پر ہیروئن پاؤڈر مل دیا، پھر ملزمان نے دونوں غیر ملکی شہریوں کی آنکھوں پر پٹی باندھی اور ایک ڈیرے میں لے گئے۔
رپورٹ کے مطابق ملزمان نے غیر ملکیوں کو منشیات کیس کی دھمکی دے کر آن لائن پیسے منگوائے، ملزمان نے 6300 یورو (1 کروڑ 47 لاکھ روپے) مالیت کے 1.8 بٹ کوائن ٹرانسفر کرائے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ موقع پر جعلی پریس ٹیم نے بلیک میلنگ کی غرض سے ویڈیو بھی بنائی، ملزمان نے مزید 30 کروڑ روپے کا تقاضا کیا، اور نہ دینے پر ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکی دی۔