پاکستان میں سستے موبائل فونز کی دستیابی اور 5G کی لانچنگ ، وفاقی وزیر نے بڑی خوشخبری سنادی
- June 18, 2021, 7:47 pm
- Science & Technology News
- 140 Views
کراچی : وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق کا کہنا ہے کہ اگلے سال دسمبر میں 5 جی پاکستان میں لانچ ہوجائے گا، ہم نے موبائل فونز خود بنانا شروع کردیا ہے ، ہماری خواہش ہے کہ لوگ سستے اسمارٹ فونز استعال کرسکیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بہت آگے بڑھ گئی ہے ہمیں بھی ترقی کرنے ہوگی ، آرٹیفشل انٹیلیجنس، سائبر سمیت دیگر چیزوں پر کام ہورہا ہے۔
بجٹ کے حوالے سے امین الحق نے اس بجٹ میں ٹیلی کام کو انڈسٹری کا درجہ دیا گیا ، ووہولڈنگ ٹیکس 12.50سے کم ہوکر 10فیصد اور سیلز ٹیکس کم کرواکر 16فیصد کروائی ، ایف بی آر نے موبائل کال پر ٹیکس لگایا تو ہم نے اعتراض کیا، وزیراعظم سے اس معاملے پر بات کی اور فوری طور پر اسے نکلوایا گیا۔
وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے بتایا کہ ڈیجیٹل پاکستان کا مقصد کنیکٹیوٹی ہے ، 2سال میں 31ارب روپے کنیکٹیوٹی پر خرچ کئے جس سے معاملات بہتر ہوئے ، 20ارب روپے مزید کنیکٹیوٹی کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 2018 میں 17کروڑ اسمارٹ فونز تھے اور اب 18کروڑ سے زائد لوگوں کے پاس اسمارٹ فونز ہیں ، براڈ بینڈ 7 کروڑ سے 10کروڑ ہوچکے ہیں
امین الحق نے کہا کہ کیبنٹ اجلاس اب پیپر لس ہورہے ہیں جلد قومی اسمبلی اور سینٹ میں بھی پیپر لس ہوں گے ،جنوری 2023ء تک پارلیمنٹ کو بھی پیپرلس کردیں گے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اگلے سال دسمبر میں 5G پاکستان میں لانچ ہوجائے گا، ہم نے موبائل فونز خود بنانا شروع کردیا ہے ، ہماری خواہش ہے کہ لوگ سستے اسمارٹ فونز استعال کرسکیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ سافٹ وئیر ٹیکلنالوجی پارک پر کام کررہے ہیں ، اسلام آباد میں آئی ٹی پارک کی بنیاد رکھ دی گئی ہے ، کراچی میں آئی ٹی پارک کیلئے سول ایوی ایشن سے 7ایکٹر زمین حاصل کی گئی ، 31 ارب روپے کی لاگت سے کراچی میں پہلی آئی ٹی پارک بنائی جائے گی۔
امین الحق کا کہنا تھا کہ سندھ کے دیہی علاقوں کے پروجیکٹس کیلئے وزیراعلی سندھ کو 3لیٹر لکھے مگر وہ نہیں آئے ، 2.1بلین روپے کاسندھ کے دیہی علاقوں کیلئے پروجیکٹ لائے ہیں ، اب بھی بلائیں گے مگر یقین ہے وزیراعلی سندھ نہیں آئیں گے ، وہ پرانی کوئی بلڈنگ دیں ہم اسے رینوویٹ کرکے آئی پارک میں تبدیل کریں گے ، ایمرجنگ ٹیکنالوجی پر ایف پی سی سی آئی کے ساتھ کمیٹی بناتے ہیں، مل کر کام کریں گے۔