اپر کوہستان حادثے کی ابتدائی تحقیقات رپورٹ جاری کر دی گئی

  • July 15, 2021, 5:13 pm
  • Breaking News
  • 148 Views

اپر کوہستان حادثے کی ابتدائی تحقیقات رپورٹ جاری کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق کوہستان کے ضلعی انتظامیہ نے گذشتہ روز ہونے والے حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی ہے۔اور کہا ہے کہ ابھی تحقیقات جاری ہیں مکمل ہونے پر جامع رپورٹ پیش کی جائے گی۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق چینی کمپنی بس کو صبح 7 بج کر 15 منٹ پر حادثہ پیش آیا۔
بس سی جی جی سی کمپنی کے ملازمین کو برسین کیمپ سے کام کی جگہ لے جا رہی تھی کہ راستے میں حادثے کا شکار ہو گئی۔رپورٹ کے مطابق حادثے میں 9 چینی باشندے، 2 ایف سی اہلکار اور 2 مقامی افراد جاں بحق ہوئے۔واقعے میں 27 غیر ملکیوں سمیت 28 افراد زخمی بھی ہوئے۔فرانزک ٹیموں، ایجنسیوں اور دیگر تحقیقاتی اداروں نے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور مزید تحقیقات کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ۔واضح رہے کہ داسوہائیڈروپاورپراجیکٹ سائٹ پر افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا ، اپرکوہستان میں داسو ڈیم کے ملازمین کو لانے لے جانے والی بس حادثے کا شکار ہوگئی جس کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق ہوگئے، جب کہ 39 افراد زخمی ہوگئے۔ ترجمان واپڈا کے مطابق دریائےسندھ پر کوہستان کےہیڈکوارٹر داسو میں بننے والا داسو ہائیڈرو پاورپراجیکٹ سائٹ پر گاڑیاں حادثےکا شکار ہوئیں، حادثے کے فوری بعد امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
ترجمان واپڈا کا کہنا ہے کہ حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو جائے حادثہ سے اسپتال منتقل کیا جارہا ہے جہاں انہیں فوری طبی امداد دی جائے گی۔ جبکہ ڈی پی او اپرکوہستان نے بتایا کہ حادثے کی وجوہات سامنے نہیں آئیں تاہم حادثے میں 10 افراد کی موت کی تصدیق ہوگئی ہے جن میں سے 6 چائنیز بھی شامل ہیں، جب کہ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 7 افراد کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اور پولیس کی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا، جب کہ جائے وقوعہ کو دیگر سیکیورٹی اہلکاروں کی مدد سے سیل کردیا گیا ہے ڈپٹی کمشنر عارف خان یوسفزئی کا کہنا تھا کہ کوسٹر گاڑی میں 41 افراد سوار تھے، حادثے میں 6 چینی باشندوں سمیت دس افراد جاں بحق ہوئے، جن میں دو ایف سی جوان بھی شامل ہیں۔ تحقیقات مکمل ہونے پر وجوہات کا بتایا جا سکے گا، المناک واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات سے قبل واقعہ کو حملہ یا دہشت گردی سے منسوب نہیں کہا جا سکتا۔