اسلام آباد، افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا اور تشدد پر پاکستان کا مؤقف
- July 17, 2021, 8:37 pm
- Breaking News
- 180 Views
اس طرح کے واقعات ناقابل برداشت ،ملزمان کا سراغ لگا کر انہیں انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے، افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا اور تشدد پر دفتر خارجہ کی جانب سے اہم بیان جاری کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ روزافغان سفارتخانے نے اطلاع دی تھی کہ افغان سفیرکی بیٹی پر کارمیں سوار ہوتے وقت حملہ کیا گیا تھا۔
اس واقعے کی اطلاع پر فوری طور پہ کارروائی کرتے ہوئے اسلام آباد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ وزارت خارجہ اور سیکیورٹی حکام سفیر اور ان کے اہل خانہ سے رابطے میں ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ وزارت خارجہ اورسیکیورٹی حکام اس معاملے میں مکمل تعاون بھی فراہم کررہے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ملزمان کا سراغ لگانے اورانہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کی کوشش کررہے ہیں۔
ترجمان نے واضح کیا ہے کہ افغان سفیر اور ان کے اہل خانہ کی سیکیورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات ناقابل برداشت ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ سفارت کاروں ان کے اہل خانہ کی سیکیورٹی کے لیے پرعزم بھی ہیں۔واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پوش سیکٹر میں نامعلوم افراد نے افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل کی صاحبزادی کو اغوا کر لیاتھا۔
ٹریبیونمیں شائع رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تعینات افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل کی بیٹی کو اغوا کیا گیا تھا تاہم اب اطلاعات ہیں کہ وہ اپنے گھر واپس لوٹ چکی ہیں۔اسلام آباد میں قائم افغان سفارتخانے اور افغان وزارت خارجہ نے بھی واقعے کی تصدیق کی ہے۔افغان وزارت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ سلسلہ علی خیال کو کئی گھنٹے تک اغوا کیے رکھا گیا اور تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
کابل نے واقعے پر شدید تشویش کا اظہارکیا ہے اور پاکستان میں اپنے سفیر کے اہلخانہ کی سلامتی اور حفاظت پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے افغان سفیر کی بیٹی کا اسپتال میں میڈیکل بھی کرایا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سلسلہ علی خیال کا بیان بھی پولیس نے ریکارڈ کر لیا ہے۔