جرم صولت مرزا کو 16سال بعد بلوچستان کے سنٹرل مچھ جیل میں پھانسی دیدی گئی

  • May 12, 2015, 2:30 pm
  • Breaking News
  • 78 Views

کوئٹہ (آن لائن )متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رکن اورایم ڈی کے ای ایس سی شاہد حامد، ا ن کے محافظ اور ڈرائیور کے قتل کے جرم صولت مرزا کو 16سال بعد بلوچستان کے سنٹرل مچھ جیل میں پھانسی دیدی گئی صولت مرزا کو رات 4 بجے طبی معائنے کے بعد پھانسی کے لئے صحت مند قرار دیا گیا تھا ، جس کے بعد 4 بج کر25منٹ پر پھانسی گھاٹ منتقل کیا گیا اور ٹھیک ساڑھے چار بجے تختہ دار پر لٹکا دیا گیاپھانسی کے موقع پر جیل اور اس کے اطراف میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے لاش وصول کرنے کے لئے صولت مرزا کے دو بھانجے اور ایک بھتیجا مچھ جیل میں موجود تھے۔میت ایدھی سینٹر کوئٹہ پہنچادی گئی خاندانی ذرائع کے مطابق دوپہر دو بجے پی آئی اے کی پرواز سے میت کو کراچی لے جائے گیا گزشتہ روز صولت مرزا کی اْن کے اہل خانہ سے آخری ملاقات کرائی گئی تھی جو کہ تقریبا پانچ گھنٹے تک جاری رہی دوسری جانب جیل حکام کی جانب سے صولت مرزا کو تحریری وصیت کے حوالے سے کاغذ اور پین فراہم کرنے کی پیشکش کی گئی، تاہم صولت مرزا نے جیل حکام کو تحریری وصیت نامہ دینے سے منع کردیا تھااور صولت مرزا نے جیل انتظامیہ کو کوئی تحریری وصیت نامہ نہیں لکھ کر دیا تاہم انہوں نے آخری دنوں میں جو دو تین خطوط تحریر کیے تھے وہ ان کے رشتہ داروں کے حوالے کیے گئے ہیں متحدہ قومی موومنٹ کے سابق کارکن اور سزایافتہ قیدی صولت مرزا کو 1998ء میں سی آئی ڈی نے حراست میں لیا۔ اس پر کے ای ایس سی کے منیجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد کے قتل کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا اور اسے سزائے موت دی گئی شاہد حامد کو پانچ جولائی 1997ء کو ان کے گھر کے قریب فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا اس واقعے میں شاہد حامد کا ایک گارڈ اور ایک ڈرائیور بھی جاں بحق ہو گئے تھے۔ صولت مرزا کی اہلیہ کی اپیلوں کے باوجود شاہد حامد کے لواحقین نے صولت مرزا کو معاف کرنے سے انکار کر دیا تھا صولت مرزا پر امریکی آئل کمپنی کے چار اہل کاروں سمیت چھ امریکی شہریوں کے قتل کا بھی الزام تھا کچھ روز پہلے سندھ ہائی کورٹ نے صولت مرزا کے خلاف زیر التواء قتل کے دو مقدمات کے بارے میں رپورٹ بھی طلب کی تھی انسداد دہشت گردی عدالت نے اسے19 کو پھانسی دینے کے لیے ڈیتھ وارنٹ جاری کیے، مگر پھانسی سے چند گھنٹے قبل صولت مرزا کے بیان کی ایک وڈیو سامنے آئی جس کے بعد اس کی پھانسی ملتوی کر دی گئی۔اس کے بعد صولت مرزا سے مزید تفتیش کے لیے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بنائی گئی مزید تفتیش کے بعد اسے پھانسی دینے کا فیصلہ برقرار رکھا گیا اور اس کے لیے 12 مئی کی تاریخ مقرر کی گئی