ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ، کا حکومت کو 24گھنٹوں کاالٹی میٹم دیدیا

  • April 21, 2018, 8:36 pm
  • Breaking News
  • 146 Views

کوئٹہ (آئی این پی ) ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ،آل پاکستان پیرامیڈیکل سٹاف فیڈریشن اور پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے حکومت بلوچستان کی جانب سے ان کے مطالبات کے حل میں ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرنے کی مذمت کرتے ہوئے ایک بار پھر 24گھنٹوں کاالٹی میٹم دیدیاہے ۔گزشتہ روز سول ہسپتال میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر ڈاکٹریاسر خوستی نے آل پاکستان پیرامیڈیکل سٹاف فیڈریشن کے جمال شاہ کاکڑ، وائی ڈی اے کے طاہر آغا، بختیار بزنجو ،حافظ عثمان ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کاکہناتھاکہ ہسپتالوں میں سہولیات کے فقدان ،ینگ ڈاکٹرز اورپیرامیڈیکل سٹاف فیڈریشن کے مطالبات جس میں ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس ،رسک الاؤنس ،سروس اسٹرکچر ،ہاؤس آفیسر اور پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹرز کی ماہانہ وظائف دوسرے صوبوں کے ہاؤس آفیسرز اور پوسٹ گریجویٹ آفیسرز کے برابر کرنا اور بلوچستان بھرکے سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات کے فقدان کے خلاف 6مارچ سے جو احتجاجی مرحلہ یا احتجاجی تحریک شروع کی اس احتجاجی تحریک کے دوران حکومت واپوزیشن ارکان نے ینگ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کے احتجاجی کیمپ میں مطالبات کے حل کی یقین دہانی اور سرکاری ہسپتالوں کیلئے گرانٹ کااعلان کردیا انہوں نے کہاکہ ہمیں افسوس کے ساتھ کہناپڑرہاہے کہ صوبائی وزیر داخلہ ودیگر کی جانب سے سرکاری ہسپتالوں کے اعلان کردہ احتجاجی گرانٹ اب تک ہسپتالوں کو فراہم نہیں کی گئی ہے جس کی وجہ سے ہسپتالون میں سہولیات کا فقدان ہے ،انہوں نے کہاکہ ینگ ڈاکٹرز اورپیرامیڈیکس کے احتجاجی کیمپ کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کیمپ کا دور ہ کیا اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان بھی ان کے ہمراہ تھے انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس نے حکومت بلوچستان کو ینگ ڈاکٹرز اورپیرامیڈیکس کے مطالبات کے حل کیلئے 4دن کا مہلت دیا مگر اب تک اس پرعملدرآمد نہیں کیا گیاہے انہوں نے ایک بار پھر24گھنٹوں کاالٹی میٹم دیتے ہوئے کہاہے کہ اگر 24گھنٹوں میں ہمارے مطالبات پرعملدرآمد نہ کیا گیا تو ہم وزیراعلیٰ ہاؤس کی طرف مارچ کرینگے ،انہوں نے کہاکہ ہم احتجاج پر نہیں جائینگے اور او پی ڈیز بھی جاری رکھیں گے ،انہوں نے اراکین صوبائی اسمبلی کی جانب سے سرکاری ملازمین کیخلاف بیانات پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ جو لوگ خود کرپشن کے شکار ہے وہ دوسروں پر الزام لگا رہے ہیں حکومت کی عجیب منطق ہے وعدے کرتے ہیں اور پھر ان وعدوں سے منحرف ہوجاتے ہیں ،انہوں نے چیف جسٹس کی کوئٹہ میں موجودگی کے موقع پر ایک گھنٹے ملاقات کی گئی جس میں مطالبات سے متعلق بات چیت کی گئی ،چیف جسٹس نے یقین دہانی کرائی کہ اگر مطالبات حل نہ ہوئے تو میں دوبارہ کوئٹہ آؤں گا۔گزشتہ روز بھی چیف جسٹس آف پاکستان سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا تو انہوں نے مطالبات سے متعلق معلوم کیا ہم نے کہاکہ اب تک اس پرعملدرآمد نہیں ہواہے جس پر انہوں نے کہاکہ میں چاروں صوبوں کے حکام کو طلب کرکے اس بارے بات کروں گا۔