پرائیویٹ سکولز کے پرنسپلز 24 اپریل 2018ء کو صبح گیارہ بجے کوئٹہ پریس کلب میں ہونیوالی تعلیمی کانفرنس میں شریک ہوں

  • April 21, 2018, 8:45 pm
  • Education News
  • 202 Views

کوئٹہ(آن لائن)آل بلوچستان پروگریسو پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن ( رجسٹرڈ) کے رہنماؤں نے بلوچستان ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی اقرباء پروری اور کرپشن کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کی نوجوان نسل کو زیورتعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے تمام پرائیویٹ سکولز کے پرنسپلز 24 اپریل 2018ء کو صبح گیارہ بجے کوئٹہ پریس کلب میں ہونیوالی تعلیمی کانفرنس میں شریک ہوکر یکجہتی کا ثبوت دیں کیونکہ یہ ہماری نوجوان نسل کے بہتر مستقبل کا سوال ہے حکومت دیئے گئے فنڈز میں خورد برد کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی تحقیقات کرے اس بات کا فیصلہ گزشتہ روز صوبائی صدر محمد نواز پندرانی کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں کیا گیا اجلاس میں صوبائی چیئرمین سید عطاء محمد شاہ‘صوبائی جنرل سیکرٹری عمر فارق (ایڈو وکیٹ) و کابینہ ممبران محمد عارف‘ عبدالرحمان لونی‘ محمد فہیم ‘ قاری محمد فیصل ‘ محمد عتیق بلوچ ‘ محمد وسیم یوسفزئی‘ میڈم کنیز فاطمہ بلوچ‘ میڈم شازیہ علی‘ امان اللہ ترین‘طیب درانی ‘حاجی عصمت اللہ بڑیچ اور دیگر بھی موجود تھے اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ بلوچستان ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے کرپشن کی انتہاء کر دی ہے اس ادارہ کا قیام پرائیویٹ سکولز کی مدد کے لئے عمل میں لایا گیا تھا لیکن ادارے کو موجودہ ایم ڈی بی ای ایف اپنی اجارہ داری برقرار رکھتے ہوئے سیاسی اور عزیزاقارب میں دولت کو بے دریغ تقسیم کررہے ہیں حالانکہ پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اینڈ ریگولیشن اتھارٹی ایکٹ 2015ء اسمبلی سے غیر مشاورتی پاس کروایا اور پرائیویٹ سکولز کے لئے مقرر شدہ چار سالہ گرانٹ 12 کروڑ50 ہزار روپے بند کی ہوئی ہے اور سابقہ وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے پرائیویٹ سکولز کے مدد کے لئے وصول کردہ رقم 28 کروڑ بھی خورد برد کی نظر ہو چکی ہے اور پرائیویٹ سکولز کو این او سی جاری کرنے کی مد میں 9 کروڑ وصول شدہ رقم اور مندرجہ بالا رقم کی بھی جلد از جلد تحقیقات کر کہ منظر عام پر لایا جائے اور شامل افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لایا جائے اور BEAC کے پنجم اور ہشتم بورڈ امتحانات ( یونیسف اور یو رپین یونین) کے تعلیم دشمن پا لیسیوں کے تسلسل کو بھی بند کیا جائے تا کہ صوبہ بلوچستان کی نئی نسل زیور تعلیم سے آراستہ ہو سکے تمام پرائیویٹ سکولز پرنسپلز کو دعوت دی جاتی ہے کہ 24اپریل کوئٹہ پریس کلب بوقت صبح 11بجے تعلیمی کانفرنس میں شرکت کر کے اتحاد و اتفاق کا ثبوت دیں اور مہمان خاص پروفیسر آزاد بن حیدر آ زادی پاکستان کے چلتی پھرتی تاریخ آنکھوں دیکھا کا خطاب سنیں ہم گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی‘ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو ‘وزیر تعلیم طاہر محمود‘ سیکرٹری تعلیم نورالحق بلوچ و دیگر متعلقہ افسران و ارباب اختیار سے اپیل کرتے ہیں کہ بلوچستان کی تعلیمی پالیسیوں اور قوانین کی تشکیل میں آل بلوچستان پروگریسو پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن (رجسٹرڈ) کے ساتھ ملکر نجی تعلیمی اداروں کے مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں اور لاکھوں طلباء و طالبات کے مستقبل کو تحفظ دینے کیلئے اس اہم مسئلہ پر توجہ دیں تین سالہ مسلسل جدوجہد کو دوبارہ زندہ نہ کیا جائے بصورت دیگر نجی تعلیمی ادارے ماضی کے اٹھائے ہوئے ظالمانہ طرز سلوک اور فیصلوں کے خلاف صوبہ بھر میں راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے اور احتجاج میں پرائمری تا کالج طلبہ اور طالبات ‘پرنسپلز‘ ٹیچرز اور طلبہ کے والدین شرکت کریں گے اور نا خوشگوار واقعہ کی تمام ذمہ داری حکومت بلوچستان پر عائد ہوگی۔