آسٹریلوی سائنسداں آج خودکشی کر لیں گے
- May 10, 2018, 10:12 am
- World News
- 688 Views
104 Ø³Ø§Ù„Û Ù…Ø´Ûور آسٹریلوی سائنسدان ڈاکٹر ڈیوڈ گوڈال خودکشی کرنے سوئزرلینڈ Ù¾ÛÙ†Ú† گئے Ûیں۔ چند روز قبل انÛÙˆÚº Ù†Û’ آج Ú©Û’ دن اپنی زندگی Ú©Ø§Ø®Ø§ØªÙ…Û Ú©Ø±Ù†Û’ کا اعلان کیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا Ú©Û’ مطابق مشÛور آسٹریلوی ماÛر نباتات Ùˆ ماØولیات ڈاکٹر ڈیوڈ گوڈال آسٹریلیا سے سوئٹزرلینڈ Ú©Û’ Ø´Ûر باسل اس لیے Ù¾ÛÙ†Ú†Û’ Ûیں Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û ÛŒÛاں پر خودکشی میں مدد دی جاتی ÛÛ’Û”
طبی امداد دے کر خودکشی میں ایسی مدد دینے Ú©Ùˆ یوتھنیزیا Ú©Ûا جاتا Ûے۔انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ú¯Ø²Ø´ØªÛ Ø±ÙˆØ² نیوز کانÙرنس میں اس بات سے Ø§Ù“Ú¯Ø§Û Ú©ÛŒØ§ Û”
صØاÙیوں سے بات کرتے Ûوئے انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û Ù…ÙˆØª کا وقت معین ÛÛ’ مگر موت Ú©Ùˆ منتخب کرنے Ú©Û’ لئے انسان Ú©Ùˆ آزاد Ûونا چاÛئے۔
ڈیوڈ گڈال Ú©ÛŒ نظر کمزور اور کان اونچا سنتے Ûیں مگر ان کا Ø°ÛÙ† اب بھی بیدار ÛÛ’Û” ایک ماÛر نباتات Ú©ÛŒ Øیثیت سے ÙˆÛ Ø¯Ù†ÛŒØ§ بھر میں گھومتے اور گھر سے باÛر جا کر تØقیق کرتے تھے لیکن اب ÙˆÛ Ú†Ù„Ù†Û’ پھرنے Ú©Û’ لیے وھیل چیئر Ú©Û’ Ù…Øتاج Ûیں۔ ان کا Ú©Ûنا ÛÛ’ Ú©Û Ù¾Ú†Ú¾Ù„Û’ پانچ دس سال سے ÙˆÛ Ø²Ù†Ø¯Ú¯ÛŒ کا لط٠نÛیں اٹھا رÛÛ’Û”
ان کا Ú©Ûنا ÛÛ’ Ú©Û Ø¨ÛŒØ³ سال Ù¾ÛÙ„Û’ جب ان کا ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کر دیا گیا تھا تو تب انھیں مر جانا چاÛیے ØªÚ¾Ø§Ú†Ù†Ø§Ú†Û Ù…ÛŒÚº اب اپنی زندگی جاری Ù†Ûیں رکھنا چاÛتا آج مجھے اسے ختم کرنے کا موقع ملا ÛÛ’Û”
ÙˆØ§Ø¶Ø Ø±ÛÛ’ سوئزر لینڈ دنیا کا واØد ملک ÛÛ’ جÛاں انتÛائی علیل، Ø°ÛÙ†ÛŒ Ùˆ جسمانی طور پر معذور طویل العمر اور لاغر بوڑھے اÙراد Ú©Ùˆ آسان موت یعنی Ø±Ø¶Ø§Ú©Ø§Ø±Ø§Ù†Û Ù…ÙˆØª ÙراÛÙ… Ú©ÛŒ جاتی ÛÛ’ ØªØ§Ú©Û ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†ÛŒ بے قرار اور تنگ زندگی کا Ø®Ø§ØªÙ…Û Ø§Ù“Ø³Ø§Ù†ÛŒ سے کرسکیں۔
یورپی یونین Ú©Û’ ایک مشÛور ملک سوئزرلینڈ میں 1940 سے رضا Ú©Ø§Ø±Ø§Ù†Û Ø®ÙˆØ¯Ú©Ø´ÛŒ کا ÛŒÛ Ù‚Ø§Ù†ÙˆÙ† ناÙØ° ÛÛ’ØŒ ÛŒÛاںقانونی طور پر اس بات Ú©ÛŒ اجازت دی گئی ÛÛ’Ú©Û Ø§Ú¯Ø± کوئی شخص خود Ú©Ø´ÛŒ کرنا چاÛÛ’ تو کرسکتا ÛÛ’ Û”
سوئزرلینڈ میں ایسے کلینک بھی موجود Ûیں جو کسی Ú©Ùˆ بھی اس Ú©ÛŒ مرضی اور رضامندی سے موت Ú©ÛŒ نیند سلانے Ú©ÛŒ سÛولت Ùیس Ú©Û’ عوض ÙراÛÙ… کرتے Ûیں۔
اس سÛولت سے ÙØ§Ø¦Ø¯Û Ø§Ù¹Ú¾Ø§ØªÛ’ Ûوئے آسٹریلوی سائنسدان مشÛور ماÛر نباتات اور ایکلوجسٹ ڈاکٹر ڈیوڈ گوڈال نےآج Ø±Ø¶Ø§Ú©Ø§Ø±Ø§Ù†Û Ø·ÙˆØ± پر موت Ú©Ùˆ Ú¯Ù„Û’ لگانے کا اعلان چند روز قبل کیا تھا۔
دوسری جانب آسٹریلیا میں ایسا کوئی قانون موجود Ù†Ûیں تھا تاÛÙ… ریاست وکٹوریا Ú©ÛŒ پارلیمان Ù†Û’ Ú¯Ø²Ø´ØªÛ Ø¨Ø±Ø³ اس Ø·Ø±Ø Ú©Ø§ ایک قانون منظور کیا ÛÛ’ جس پر اگلے برس جون تک عملدرآمد شروع Ûوگا Û”
ڈاکٹر Ú¯Ùوڈال Ù†Û’ آسٹریلیا Ú©Û’ سرکاری خبررساں ادارے Ú©Ùˆ اپنی Ù…Ù…Ú©Ù†Û Ù…ÙˆØª Ú©ÛŒ تصدیق کرتے Ûوئے بتایا تھا Ú©Û ÙˆÛ Ù‚Ø·Ø¹ÛŒ طور پر سوئٹزرلینڈ جانے Ú©Û’ خواÛشمند Ù†Ûیں Ûیں تاÛÙ… آسٹریلین نظام میں Ø±Ø¶Ø§Ú©Ø§Ø±Ø§Ù†Û Ø·ÙˆØ± پر موت اپنانے Ú©ÛŒ سÛولت Ú©Û’ موجود Ù†Û Ûونے Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ انÛیں آخری سÙر کرنا پڑا اور ÙˆÛ Ø§Ú¯Ù„Û’ سال کا انتظار Ù†Ûیں کر سکتے۔
سوئزر لینڈ میں اس قسم Ú©Û’ کلینکس میں دو Ø·Ø±Ø Ù…ÙˆØª Ú©ÛŒ نیند سلایا جاتا Ûے۔ایک Ø·Ø±ÛŒÙ‚Û Ù…ÙˆØª کا انجیکشن لگانا ÛÛ’Û” اور دوسرا Ø·Ø±ÛŒÙ‚Û Ø²Ûر کا گھونٹ پینا ÛÛ’Û”
ان دونوں طریقوں میں بظاÛر مرنے والے Ú©Ùˆ کوئی تکلی٠Ûوتی نظر Ù†Ûیں آتی مثلا آدھا Ú©Ù¾ ایک خاص قسم کا زÛر خود Ú©Ø´ÛŒ کرنے والے Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ Ùیملی Ú©ÛŒ موجودگی اور ویڈیو کیمروں Ú©Û’ سامنے دیا جاتا ÛÛ’ اور دینے سے قبل پوری Ø·Ø±Ø Ø§Ø³ سے بیان ØÙ„ÙÛŒ لیا جاتا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù“Ù¾ اپنی مرضی سے اور خوشی سے خود کررÛÛ’ Ûیں آپ پر کسی کا کوئی دباو Ù”Ù†Ûیں ÛÛ’Û”
زÛر کا گھونٹ پینے والا زÛر کا Ù¾ÛŒØ§Ù„Û Ø§Ù¾Ù†Û’ Ûاتھ میں پکڑتا ÛÛ’ اور پھر اپنی بیوی بچوں Ú©ÛŒ طر٠دیکھتے Ûوئی الوداعی Ûاتھ Ûلاتا یا Ø¨ÙˆØ³Û Ù„ÛŒØªØ§ ÛÛ’ اور پھر ÙˆÛ Ø²Ûر Ù¾ÛŒ لیتا ÛÛ’Û” زÛر کا Ù¾ÛŒØ§Ù„Û Ù¾ÛŒÙ†Û’ Ú©Û’ Ùورا بعد بظاÛر ایسا ÛÛŒ لگتا ÛÛ’ جیسے پانی کا گلاس پیا یعنی خود Ú©Ø´ÛŒ کرنے والا بالکل نارمل Ûوتا ÛÛ’Û”
پھر اسے ایک دو بسکٹ دیے جاتے Ûیںاور پھر ÙˆÛ Ø¨Ø§ØªÛŒÚº کرتے کرتے آÛØ³ØªÛ Ø§Ù“ÛØ³ØªÛ ØºÙ†ÙˆØ¯Ú¯ÛŒ Ú©ÛŒ Øالت میں چلا جاتا ÛÛ’ اور سخت نیند آنی شروع Ûوجاتی ÛÛ’ØŒ اور پھر بیٹھے بیٹھے آرام سے سو جاتا ÛÛ’ØŒ لیکن ÛŒÛ Ù†ÛŒÙ†Ø¯ عام نیند Ù†Ûیں Ûوتی Ú©Û Ø¬Ø³ Ú©Û’ بعد بیداری بھی Ûو، Ø¨Ù„Ú©Û Ø§Ø³ÛŒ نیند میں ÙˆÛ Ù…Ø±Ø¬Ø§ØªØ§ ÛÛ’Û”
ڈاکٹر ڈیوڈگوڈال Ú©Ùˆ سوئٹرلینڈ Ú©Û’ ایٹرنل اسپرٹ کلینک میںآج ایک انجیکشن لگا کر یا زÛر کا گھونٹ Ù¾ÛŒ کر ابدی نیند سلایا جائے گا۔