بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں نا مناسب روئیہ اور ہنگامہ آرائی کرنے پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے چار ارکین اسمبلی کی رکنیت معطل کردی گئی

  • May 17, 2018, 11:21 pm
  • Political News
  • 708 Views

بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں نا مناسب روئیہ اور ہنگامہ آرائی کرنے پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے چار ارکین اسمبلی کی رکنیت معطل کردی گئی
دہشت گردی کے پیچھے وردی کا نعرہ لگارہا ہے یہ سب بکواس ہے انہی وردی والوں نے ہمارے اورآپ کے تحفظ کیلئے جانیں دی ہیں شہداء کے لواحقین سے پوچھیں کہ ان پر کیا بیت رہی ہے اسمبلی کے کچھ ا رکان بھی منظور پشتین کے جلسوں میں جاکر نعرے لگاتے ہیں،میر سرفراز بگٹی ،
بولنا اور گالی دینا سب کوآتا ہے لیکن ایوان کے تقدس اور بلوچستان کی روایات کا تقدس ہم سب پر لازم ہے جو لوگ آج اپوزیشن میں احتجاج کررہے ہیں وہ خود ساڑھے چار سال تک حکومت کا حصہ رہے ۔ ارکان اسمبلی سردار عبدالرحمن کھیتران ،ڈاکٹررقیہ ہاشمی،انجینئر زمرک اچکزئی ،حسن بانو رخشانی ،میرعبدالکریم نوشیروانی ،جعفر مندوخیل،انیتا عرفان ،میرعاصم کرد گیلو ،پرنس احمد علی حاجی غلام دستگیر بادینی اور محمد خان لہڑی
کوئٹہ(این این آئی)بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں نا مناسب روئیہ اور ہنگامہ آرائی کرنے پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے چار ارکین اسمبلی کی رکنیت معطل کردی گئی ، حکومتی اور اپوزیشن اراکین کا اپوزیشن اراکین کے روئیے پر شدید احتجاج ، جمعرات کو بلوچستان اسمبلی میں پوائنٹ آف آرڈر پراظہار خیال کرتے ہوئے رکن اسمبلی میر جان محمد جمالی نے کہا کہ آج جو ارکان اپوزیشن میں ہیں انہوں نے گزشتہ ساڑھے چار سال حکومت میں گزارے اورانکے بجٹ خوش اسلوبی سے پاس ہوئے ہمارا چار ماہ کا بجٹ اور مطالبات زر ہیں انہیں بھی خوش اسلوبی سے منظور ہوجاناچاہئے تھے۔ صوبائی وزیرداخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ گزشتہ شب کوئٹہ میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں لشکر جھنگوی کا سربراہ سلمان بادینی جو خود کش دھماکوں ،پولیس اور ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھاہلاک ہوگیا اس کارروائی میں حساس ادارے کے ڈپٹی کمانڈنٹ کرنل سہیل اور اے ٹی ایف اہلکار ثناء اللہ شہید ہوئے میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور میری ہزارہ برادری سے بھی درخواست ہے کہ انکا بہت بڑا قاتل ماراگیا وہ اس کارروائی کے حق میں ریلی نکالیں ۔انہوں نے کہا کہ آج جو گالیاں بکی گئی ہیں وہ اسمبلی روایات کے منافی ہیں چیئرپرسن نے اجلاس بہترین طریقے سے چلایا ہے اور میں پشتونخوا میپ کے ارکان کے رویئے کی مذمت کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ منظور پشتین جو دہشت گردی کے پیچھے وردی کا نعرہ لگارہا ہے یہ سب بکواس ہے انہی وردی والوں نے ہمارے اورآپ کے تحفظ کیلئے جانیں دی ہیں شہداء کے لواحقین سے پوچھیں کہ ان پر کیا بیت رہی ہے اسمبلی کے کچھ ا رکان بھی منظور پشتین کے جلسوں میں جاکر نعرے لگاتے ہیں۔مجلس وحدت مسلمین کے رکن سید آغا رضا نے کہا کہ وہ سیکورٹی فورسز کے شہداء کو سلام پیش کرتے ہیں دہشت گردی نے ملک اور بلو چستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا یہ الزام اور تاثر غلط ہے کہ ہزارہ برادری ملک کو ریاست مخالف قوتوں کے ساتھ ہے ہمارا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہیں اور پاکستان کے ساتھ رہے گا۔ ارکان اسمبلی سردار عبدالرحمن کھیتران ،ڈاکٹررقیہ ہاشمی،انجینئر زمرک اچکزئی ،حسن بانو رخشانی ،میرعبدالکریم نوشیروانی ،جعفر مندوخیل،انیتا عرفان ،میرعاصم کرد گیلو ،پرنس احمد علی حاجی غلام دستگیر بادینی اور محمد خان لہڑی نے اپوزیشن کی جانب سے ایوان میں اختیار کئے گئے طریقہ کار کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھی اپوزیشن میں رہے ہیں لیکن آج تک کسی خاتون کے ساتھ اس طرح سے بدتمیزی نہیں کی گئی بولنا اور گالی دینا سب کوآتا ہے لیکن ایوان کے تقدس اور بلوچستان کی روایات کا تقدس ہم سب پر لازم ہے جو لوگ آج اپوزیشن میں احتجاج کررہے ہیں وہ خود ساڑھے چار سال تک حکومت کا حصہ رہے اپنے دور میں انہوں نے اپوزیشن کے حلقوں کوبری طرح سے نظر انداز کیااپوزیشن ارکان کے منصوبوں پر 100فیصد کٹ لگایا مگر اپوزیشن ارکان نے جس صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا اوراپنا احتجاج ایک شائشتہ طریقے سے ایوان میں پیش کیا مگر آج اپوزیشن کی جانب سے ایک خاتون کے ساتھ جو رویہ اختیارکیا گیا اس میں نہ صرف صوبے بلکہ ایوان کی بھی روایات کو پامال کیا گیا ارکان نے مطالبہ کیا کہ نازیبا ریماکس اور غیر جمہوری انداز میں احتجاج کرنے والے ارکان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے جس پر اجلاس کی صدارت کرنے والی چیئرپرسن شاہدہ روف نے کہا کہ جن ارکان نے میرے خلاف غلط رویہ اختیار کیا وہ یقیناًافسوسناک تھا تاہم مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ جس طرح چند ارکان نے میری بے عزتی کی ا س سے زیادہ ایوان میں بیٹھے ارکان نے مجھے عزت دی ہے آج پہلا روزہ ہے اور روزہ ہمیں رواداری کا درس دیتا ہے لہذا اگر ایوان اجازت دے تو میں انہیں معاف کرتی ہوں تاہم ارکان کی اکثریت نے اس امر پر زوردیا کہ غیر جمہوری انداز اور نازیبا طریقہ اختیار کرنے والے ارکان کے خلاف اسمبلی کے قواعد کے رول 204کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے جس پر چیئرپرسن شاہدہ روف نے ایوان کی رائے لی ایوان کی اکثریت نے کارورائی کی حمایت کی جس پر چیئرپرسن نے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سردار غلام مصطفی ترین ،عبیداللہ بابت ،سید لیاقت آغا اور نصراللہ زیرے کی بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاسوں کے دوران رکنیت معطل کردی