سندھ اسمبلی میں نصرت سحر کے جوتا دکھانے پر ہنگامہ آرائی

  • May 19, 2018, 9:23 pm
  • Political News
  • 520 Views

کراچی: مسلم لیگ فنکشنل کی خاتون رکن نصرت سحر عباسی کی جانب سے سندھ اسمبلی میں جوتا دکھانے پر ایوان میں ہنگامہ آرائی ہوگئی۔

ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کی سربراہی میں سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران حکومتی رکن ممتاز جاکھرانی نے نصرت سحر عباسی کی جانب اشارہ کرکے کہا کہ نصرت سحر اجلاس کے دوران شورشرابا کرتی ہیں اور یہ نہیں بتاتی کہ انہوں نے پی پی سے کتنے فائدے حاصل کئے۔ ان کو شرم حیا نہیں۔ جس پر نصرت سحر عباسی نے غصے میں آکر ایوان میں جوتا دکھایا اور غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کئے۔

ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نصرت سحر عباسی کو اسمبلی سے باہر نکل جانے کا حکم دے دیا تاہم وہ اپنی نشست پر براجمان رہیں۔ اپوزیشن ارکان کی جانب سےخاتون ہونے کے ناطے نصرت سحر کی اس حرکت کو نظر انداز کرنے کی درخواست کی تو ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ یہاں پر خاتون کارڈ بہت کھیلا جاچکا ہے، پانچ دن سے یہاں بہت ڈرامے بازی ہورہی ہے، اجلاس میں جوتا دکھانا کوئی طریقہ نہیں۔
ایک موقع پر قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے ڈپٹی اسپیکر کو نام لے کر پکارا تو شہلا رضا نے انہیں بھی کھری کھری سناڈالی۔ خواجہ اظہار نے کہا خاتون سے متعلق ریمارکس کارروائی سے حذف کیے جائیں، جس پر ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں جوتا دکھایا جاتارہا لیکن سب وکیل بن کر کھڑے ہوجاتے ہیں۔ ان کے پاس اب کہنے کو کچھ نہیں رہا اس لیے اب حکومتی ارکان اس کا جواب دیں گے۔

خواجہ اظہار نے کہا کہ اسپیکر صاحبہ آپ خون کو خون سے نہیں دھو سکتیں، اگر بات غلط ہوئی ہے تو اپوزیشن کو بھی مذمت کرنی چاہیے، آپ خواتین کو یہ کہیں گی کہ سب مل کر جواب دیں یہ طریقہ غلط ہے۔ جس پر شہلا رضا نے کہا ان کومسائل ہیں پورا ایوان دیکھتا ہے،اگر یہ جوتا دکھائیں گی تو میں کہوں گی یہ ایوان میں آنے کے قابل نہیں۔ صوبائی وزیر ثقافت سید سردار شاہ نے کہا اس قسم کے جھگڑوں سے میڈیا میں ہیڈلائن بنتی ہے کہ ایوان مچھلی بازار بن گیا، مجھے ڈر ہے کہ کہیں کل مچھیرے یہاں آکر ہماری توہین نہ کریں۔