سیاسی منظرنامہ،نیوزکانفرنس سے نثار سے متعلق قیاس آرائیاں زمیں بوس

  • June 23, 2018, 11:18 am
  • Election 2018
  • 171 Views

اسلام آباد. چوہدری نثار علی خان اپنے منفرد اور بالغ نظری پر مبنی طرز سیاست کی بنا پر حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں، ہمیشہ عوام اورمیڈیا کےلئے باعث کشش اور لائق توجہ رہے ہیں۔ حالیہ دنوں میں میاں نواز شریف کے مزاحمتی بیانیے پراختلاف رائے کے پس منظر میں ایک مخصوص حلقے کی جانب سے ان کے خلاف طعن و تشنیع کی مہم چلائی گئی۔ جمعہ کی نیوز کانفرنس نے چوہدری نثار کے حوالے سے پھیلائی گئی بہت سی افواہوں اور قیاس آرائیوں کو زمیں بوس کردیا۔ اس نیوز کانفرنس کا کافی دنوں سےانتظار تھا حالانکہ ان کے پاس فی الوقت نہ کوئی پارٹی عہدہ ہے اور نہ وہ کسی کی ’’ سرپرستی‘‘ میں ہیں جیسا کہ بعض حلقے ان سےمنسوب کرتے ہیں لیکن ایک تبدیلی جومحسوس کی گئی کہ چوہدری نثار نے پریس کانفرنس کے دوران کسی طرح یہ عیاں نہیں ہونے دیا کہ ان کا میاں نواز شریف سے کوئی ذاتی اختلاف ہے البتہ سیاسی اختلاف کی بات انہوں نے کھل کر کی ۔ وزارت داخلہ کے منصب پر فائز رہنے کی وجہ سے انہیں داخلی سلامتی کے حالات کا بخوبی ادراک ہے اور کہا جاسکتا ہے کہ بہت سے حقائق کا خزانہ ان کے سینے میں مدفون ہے۔ چوہدری نثار علی نے قومی سلامتی کو درپیش خطرات کی بات کرکے قومی سیاسی قیادت کو چوکس کردیا ہے اور یہ معاملہ کسی طور بھی نظر انداز کئے جانے کا متحمل نہیں
ہوسکتا۔ ایک پختہ کار سیاستدان کی حیثیت سے وہ بال پر چھکا نہیں ماررہے اور نہ ہی وہ ہر چلتی بس کی سواری ہیں۔ اصولوں کی سیاست اپنی جگہ مگر ان کی پریس کانفرنس میں اس بار تحمل اور بردباری عیاں تھی اور یہ واضح ہوگیا کہ ن لیگ کی قیادت کے ساتھ ان کے معاملات پوائنٹ آف نور یٹرن تک نہیں گئے پختہ کار سیاستدان کا یہی چلن ہوتاہے کہ بند گلی میں بھی راستہ نکالتے ہیں۔ایک ایسا سیاسی ماحول جہاں سیاسی جماعتوں کی لیڈر شپ سے اب تک ٹکٹوں کے فیصلے نہیں ہوسکے اور وہ اپنی انتخابی مہم شروع نہیں کرسکے بلکہ انہیں اپنے ہی کارکنوں کی طرف سے احتجاج اور سیاسی مزاحمت کا سامنا ہے جیسا کہ ہمارے پڑوس بنی گالہ میں ہورہا ہے ایسے میں چوہدری نثار علی خان کا اظہار طمانیت اور اعتماد عیاں کررہا تھا کہ انہوں نے چار حلقوں سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کرکے درست سمت میں قدم اٹھایا ہے تاہم قومی سلامتی کے معاملات پر چوہدری نثار علی نے دوبارہ خطرے کی گھنٹی بجا دی ہےاس میں کوئی شک نہیں کہ سیاسی اور جمہوری عمل کی پختگی کا بہترین معیار یہ ہوتا ہے کہ پارٹی ووٹ کو بہت اہمیت حاصل ہوتی ہے لیکن اس کے باوجود چوہدری نثار جس انداز میں اپنے حلقوں کے عوام پر بھروسہ کئے ہوئے ہیں ایسے میں ہوسکتا ہے کہ ایسے اندازے غلط ثابت ہوجائیں کہ ووٹ صرف پارٹی کا ہوتا ہے۔