درخواستوں کی سماعت ، ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن حکام کو آج طلب کرلیا

  • June 28, 2018, 10:16 pm
  • Education News
  • 223 Views

کوئٹہ (سٹاف رپورٹر+آئی این پی ) بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس نذیر احمد لانگو پر مشتمل بینچ نے نواب میر عالی بگٹی ، پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر میر حاجی علی مدد جتک ، نیشنل پارٹی کی یاسمین لہڑی، پی ٹی آئی کی فہمیدہ کوثر ، ، سابق وفاقی وزیر میر باز محمد کھیتران کے علاوہ نوابزادہ شیر محمد شاہوانی،شازیہ لانگو، سابق صوبائی وزیر بہرام اچکزئی سمیت دیگر کی جانب سے ریٹرننگ آفیسرز اور ایپلٹ ٹربیونلز سے کاغذات نامزدگی کو مسترد کئے جانے کے فیصلوں کے خلاف دائر درخواستوں پر الیکشن کمیشن اور دیگر متعلقہ حکام کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے آج جمعہ کو طلب کرلیا ہے ۔ مذکورہ درخواستوں کی سماعت آج جمعہ کو پھر ہوگی ۔ جمعرات کے روز نواب میر عالی بگٹی کی جانب سے کاغذات مسترد کئے جانے کے ایپلٹ ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف دائر آئینی درخواست کی سماعت کے موقع پر نواب میر عالی بگٹی اپنے وکیل کے ہمراہ بینچ کے روبرو پیش ہوئے ۔ سماعت کے دوران عدالت نے الیکشن کمیشن و دیگر متعلقہ حکام کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت آج جمعہ تک کے لئے ملتوی کردی ۔ نواب میر عالی بگٹی کے کاغذات نامزدگی ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے مسترد کئے گئے تھے بلکہ الیکشن ٹربیونل نے بھی ریٹرننگ آفیسر کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے نواب میر عالی بگٹی کی جانب سے دائر درخواست خارج کردی تھی ۔ گزشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر میر حاجی علی مدد جتک کی جانب سے ریٹرننگ آفیسر اور الیکشن ٹربیونل کے فیصلوں کے خلاف دائر آئینی درخواست کی بھی سماعت ہوئی جس کے دوران میر حاجی علی مدد جتک اپنے وکیل بہلول کاسی ایڈووکیٹ کے ہمراہ پیش ہوئے ۔ سماعت کے دوران بینچ نے الیکشن کمیشن و دیگر متعلقہ حکام کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت آج جمعہ تک کے لئے ملتوی کردی ہے ۔ اس کے علاوہ نیشنل پارٹی کی نامزد امیدوار یاسمین لہڑی ، نوابزادہ شیر محمد شاہوانی ، شازیہ لانگو ، سابق وفاقی وزیر میر باز محمد کھیتران ، سابق صوبائی وزیر بہرام اچکزئی ، پی ٹی آئی کی فہمیدہ کوثر ودیگر کی ریٹرننگ آفیسرز اور الیکشن ٹربیونل کے فیصلوں کے خلاف دائر آئینی درخواستوں کی سماعت ہوئی جس کے دوران بینچ نے الیکشن کمیشن اور دیگر متعلقہ حکام کو طلب کرتے ہوئے سماعت آج جمعہ تک کے لئے ملتوی کردی ہے ۔ مذکورہ امیدواران کے کاغذات نامزدگی ریٹرننگ آفیسران اور الیکشن ٹربیونلز کی جانب سے مسترد کئے گئے تھے جسے انہوں نے بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے ۔