عام انتخابات میں کسی نے بھی مداخلت کرنے کی کوشش کی تو اس خطرناک نتائج برآمد ہونگے ،محمودخان اچکزئی

  • July 6, 2018, 10:42 pm
  • Election 2018
  • 458 Views

کوئٹہ (آن لائن) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ اگر عام انتخابات میں کسی نے بھی مداخلت کرنے کی کوشش کی تو اس خطرناک نتائج برآمد ہونگے صوبہ میں جو جماعت بنائی گئی ہے اس جماعت میں وہ لوگ شامل کئے گئے ہیں جو انگریزوں کے دور سے لیکر آج کے دور تک ہمیشہ اقتدار کے ساتھ چمٹے رہے پشتون اور بلوچ عوام ایک ساتھ ہو کر اپنے حقوق حاصل کر سکتے ہیں پنجاب کے ساتھ برابری چاہتے ہیں تو ہمارے ساتھ کیوں نہیں ایک ایک ہو کر پشتون اور بلوچ دونوں تباہی سے دوچار ہونگے ہم سمجھتے ہیں کہ اب وقت آگیا ہے کہ پشتون اور بلوچ نے یکجہتی کا مظاہرہ کیا تو ہم اپنے حقوق پرامن طورپر حاصل کر سکتے ہیں اگر پرامن طورپر بھی حقوق نہ دیئے گئے تو سڑکوں پر نکل کر جدوجہد کریں گے بندوق وسائل کا حل نہیں ہے جب تک افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات استوار نہیں ہونگے اس وقت تک ہم پرامن نہیں رہ سکتے کسی بھی ہمسایہ ملک میں مداخلت کرنا غیر جمہوری عمل ہے اب وقت آگیا ہے کہ ہم سمجھ لیں کہ ملک کو صحیح راستے پر چلانے کے لئے تمام جمہوری قوتوں کو ساتھ لیکر چلنا ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشتون آباد حاجی عبدالرحمان کی رہائش گاہ پر اولسی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر حلقہ پی بی 28 سے نامزد امیدوار غلام فاروق خلجی و دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا محمودخان اچکزئی نے کہا کہ کچھ لوگ پشتونخواملی عوامی پارٹی سے اس لئے ناراض ہیں کہ ہم پشتونوں کے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں کیونکہ یہاں پر پشتونوں کو روزگار کے لئے نہیں چھوڑتے تھے پشتون اور بلوچ بھائی ہیں بلوچوں کو حقوق حاصل کرنے کے لئے پشتونوں نے بڑا کردار ادا کیا بلوچ اپنی سرزمین پر آباد ہیں اور ہم اپنی سرزمین پر آباد ہیں ون یونٹ کے خاتمہ کے بعد خان شہید نے ساتھیوں کے ساتھ ملکر مقابلہ کیا انہوں نے کہا کہ اس ملک کو صرف اور صرف جمہوریت ہی بچا سکتی ہے ہم تمام لوگوں اور اداروں سے التجا کرتے ہیں کہ وہ عوام کی طاقت کو نہ روکیں جو فیصلے عوامی قوت سے ہونگے وہ فیصلے ملک اور قوم کے بہتر مفاد میں ہیں افغانستان میں 40 سال سے پشتونوں کا خون بہایا گیا ہے پشتونوں کا گناہ کیا ہے کہ ہر دھماکہ میں پشتونوں کی نسل کشی کی جارہی ہے ہمارا گناہ صرف یہ ہے کہ پشتون اپنے حقوق کے لئے پرامن طریقے سے جدوجہد کررہے ہیں پشتون وطن ہر نعمت سے مالا مال ہے جس طرح دنیا میں پشتونوں کو دہشت گرد کے طورپر پیش کررہے ہیں پشتون دہشت گرد نہیں ہیں ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہمیں کیا کرنا ہوگا ہم طالبان سمیت دیگر تمام قوتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ اب خدا کے لئے بس کریں پشتونوں کا خون مزید نہ بہائیں کیونکہ جو کھیل کھیلا گیا اب مزید پشتونوں کو خون میں نہ نہلایا جائے انہوں نے کہا کہ جب ہم پشتونوں کے حقوق کے لئے جدوجہد کرتے ہیں تو ہم دوسروں کے بچوں کے لئے بھی وہی مانگتے ہیں آج کل صوبہ میں جو لوگ باپ پارٹی میں ہیں وہ فرنگی سے لیکر آج تک اقتدار میں رہے کیونکہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ملک بنانے سے قبل باچا خان اورخان شہید سمیت دیگر اکابرین فرنگی کے خلاف جلسے و جلوس کرتے تھے تو ان کے آباؤ اجداد فرنگی کوخوش کرنے کیلئے ان کے سیاسی جلسوں پر حملے کرتے تھے جب ملک بنا تو یہ لوگ پھر ان قوتوں کے ساتھ ملے جنہوں نے جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کی اگر کل دوسری جماعت بنی تو بیل والے اسی جماعت میں شامل ہونگے باپ پارٹی میں شامل جو لوگ ہیں مرغی کی طرح جس بلڈنگ پر بیٹھ جائیں اس بلڈنگ کو تباہ کر دیتے ہیں ان لوگوں نے بھی جن جماعتوں کے ساتھ رہے ان کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا انہوں نے کہا کہ ہم اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ یہ ملک ہمارا ہے اور اب عام انتخابات میں عوام کی رائے کو تسلیم کیا جائے ملک میں صرف ایک بار صاف اورشفاف انتخابات ہوئے تھے اگر اس مرتبہ بھی انتخابات میں سازش کی گئی تو ملک بحرانوں سے دوچار ہوگا اور اس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے پشتونخواملی عوامی پارٹی کی کسی کیساتھ کوئی دشمنی نہیں ہے ہم آج بھی ملک کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں مگر جو لوگ ملک کی تباہی میں شریک ہیں ان کو اب یہ ڈرامے نہیں کرنا چاہئے انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں رکھے گا تو ہم بحرانوں سے دوچار رہیں گے افغانستان سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ آئیں ہم سب ملکر ملک کے بہتری کے سوچیں ہم کسی سے خیرات و زکواۃ نہیں مانگتے ہمیں عزت دی جائے بلوچوں کے ساتھ جو کھیل کھیلا گیا اب وہ نہیں ہونا چاہئے ساحل و وسائل رکھنے کے باوجود بلوچوں کو دو وقت کی روٹی میسر نہیں ہے بلوچوں کو کہتے ہیں کہ آئیں پشتون اور بلوچ ایک ساتھ ہوجائیں اور اس صوبہ کو مشترکہ سمجھیں تو ہمیں پھر کوئی نقصان نہیں ہوگا اگر کسی نے حق نہیں دیا تو ملکر پرامن احتجاج کریں گے بلوچ جس طرح پنجاب کے ساتھ برابری چاہتے ہیں وہ پشتونوں کے ساتھ بھی برابری کو تسلیم کریں جب ہم ایک ساتھ ہو جائیں گے تو دنیا کی کوئی بھی طاقت ہمیں اپنے حقوق سے محروم نہیں رکھ سکتی ۔