باپ پارٹی کا انجام ق لیگ سے مختلف نہیں ہوگا

  • July 10, 2018, 9:03 pm
  • Election 2018
  • 196 Views

سبی(نامہ نگار) جمہوری وطن پارٹی کے این اے 259سے نامزد امیدوار نوابزادہ شاہ زین بگٹی نے کہا ہے کہ الیکشن قوانین کے تحت ہر امیدوار آزادانہ طور پر اپنے علاقے میں جاکر انتخابی مہم چلانے کا حق رکھتا ہے اور اگر کسی امیدوار کو اپنے علاقے میں جانے سے روکا جائے تو پھر شک اور شبہات جنم لیتے ہیں کیونکہ اگر ابتدائی مراحل میں امیدواروں کے ساتھ یہ رویہ رکھا جائے گا تو پھر دھاندلی کے خدشات بڑھ جاتے ہیں ابھی تک ہمارے راستے میں کوئی رکاوٹیں پیش نہیں آرہی اگر رکاوٹیں لائی گئیں توہم میڈیا کے سامنے ضرور لائیں گے ان خیالات کاا ظہار انہوں نے سبی میں انتخابی دفتر کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جمہوری وطن پارٹی کے رہنما حاجی عبدالرحمن بگٹی ، شفیق الرحمن بگٹی، سیٹھ سیوارام، محمد فاضل بگٹی، غازی خان بگٹی، محمد امین بگٹی ، جمال بگٹی ،بسم اللہ سیلاچی، سمیت سینکڑوں کارکنا ن موجود تھے نوابزادہ شاہ زین بگٹی نے کہا کہ آج سے باقاعدہ طور پر انتخابی مہم کا آغاز کردیا ہے تاجر برادری سمیت تمام اقوام سے ملاقاتیں کریں گے اور امید کرتے ہیں کہ سب ہمارے ساتھ تعاون کریں گے اور ہم بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے نوابزادہ شاہ زین بگٹی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ باپ پارٹی کا حال بھی وہی ہوگا جو مشرف دور کے بعد ق لیگ کا حال ہوا تھا انہوں نے کہا کہ مشرف کے دور میں ایک پارٹی قائم کی گئی تھی جس کو ق لیگ کا نام دیا گیا تھاتمام لوگ اس پارٹی میں شامل ہوئے تھے اور اس پارٹی نے بھاری اکثریت سے کامیاب ہوکر حکومت بنائی تھی لیکن آج وہ پارٹی کہاں ہے میں نہیں سمجھتا کہ جو جماعتیں بنائی جاتی ہیں ان کی بڑی لمبی سیاسی مدت ہوتی ہے بلوچستان میں بننے والی بلوچستان عوامی پارٹی بھی اسی ق لیگ کی طرح ثابت ہوگی جس زور و شور سے یہ پارٹی بنائی گئی اسی زورو شور سے اس پارٹی کو لوگ جلد بھول بھی جائیں گے انہوں نے کہا کہ اللہ کرے کہ انتخابات صاف و شفاف ہوں کیونکہ صاف و شفاف الیکشن ملک کیلئے مثبت ثابت ہونگے اگر دھاندلی ہوئی تو اس نتائج کو کوئی بھی نہیں مانے گا اور اس کے برے اثرات مرتب ہونگے انہوں نے کہا کہ گزشتہ الیکشن میں میرے والد این اے 259سے امیدوار تھے مگر ہمیں پنے علاقے میں انتخابی مہم چلانے کیلئے نہیں جانے دیا گیااور نہ ہی ہمارے ووٹر ز کو ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے جانے دیا گیا الیکشن سے تین چار روز قبل ہمیں اپنے علاقے میں جانے سے روک دیا گیا تھا جب امیدوار اور ووٹر ز ہی اپنے علاقے میں نہیں جائیں گے تو فرشتے ہمارے لیے ووٹ تو نہیں ڈالیں گے ڈیرہ بگٹی نو گو ایریا تھا الیکشن کے بعد نو گو ایریا کا خاتمہ ہوا انہوں نے کہا کہ اگر واقعی ووٹ ڈالنے دیا گیا تو ہم ضرور کامیاب ہونگے یہ علاقہ ہمیشہ سے جمہوری وطن پارٹی کا رہا ہے ہے ہم نے لوگوں سے وعدہ خلافی نہیں کی ہے ہم ہمیشہ ڈیرہ بگٹی کی عوام کے ساتھ جڑ کر رہے ہیں ہم نے ڈیر ہ بگٹی جانے کیلئے دھرنے دیے روڈ بلاک کیے انہوں نے کہا کہ ہم ایک مشن لیکر چلے ہیں جمہوری وطن پارٹی بلوچستان کی وہ جماعت ہے نہ تو اس نے بلوچ نہ پٹھان کی نمائندگی کی ہے بلکہ اس پارٹی میں بلوچ پٹھان پنجابی سرائیکی سندھی ہزارہ ہر قوم کے لوگوں کے ساتھ لیکر چلے ہیں ہمارے لیے سب لوگ برابر ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سب سے بڑا مسلہ صحت کا ہے کوئٹہ میں اتنا وکلاء برادری پر اتنا بڑا دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا مگر افسوس کہ پراونشل ہسپتال میں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے وکلاء کو علاج کیلئے کراچی منتقل کیا گیا انہوں نے کہا کہ ہم سبی کی عوام سے وعدہ کرتے ہیں کہ اگر اللہ نے موقع دیا اور ہم اسمبلیوں میں آئے تو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ز میں صحت کی تمام سہولیات فراہم کریں گے ۔