Ù†ØªÛŒØ¬Û 25جولائی Ú©Ùˆ آنا چاÛئے
- July 14, 2018, 1:08 pm
- Political News
- 672 Views
This article is taken from Jang.
آنکھ Ù†Û’ جب بھی Ø±Ø³ØªÛ Ú†Ø§Ûا، Ù¾ÛÙ†Ú†ÛŒ چھت Ú©Û’ جالے تک۔ آنکھ، ظاÛر ÛÛ’ØŒ بصیرت کا Ø§Ø³ØªØ¹Ø§Ø±Û ÛÛ’Û” تار عنکبوت Ú©Ûلانے والے چھت سے لٹکے Ù…Ú©Ú‘ÛŒ Ú©ÛŒ جالے سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø¨Û’ بضاعت اور کمزور کیا Ø´Û’ ÛÙˆ سکتی ÛÛ’ØŸ لیکن اس Ú©ÛŒ طاقت کا Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û ØªØ¨ Ûوتا ÛÛ’ جب کوئی طاقتور Ø´Û’ Ù…Ú©Ú‘ÛŒ Ú©Û’ جال میں پھنس جائے۔ بانگ درا Ú©ÛŒ Ú©Ú†Ú¾ نظموںکو بچوں سے منسوب کیا گیا ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø§Ù‚Ø¨Ø§Ù„ Ú©ÛŒ ÙÙ† Ú©Ø§Ø±Ø§Ù†Û Ùریب کاری تھی۔ شجر Ú©ÛŒ Ù¹ÛÙ†ÛŒ Ù¾Û Ø¨ÛŒÙ¹Ú¾Ø§ اداس بلبل ÛÙˆ یا Ù…Ú©Ú‘ÛŒ Ú©Û’ جالے میں ضیاÙت سے معذرت کرنے والی مکھی، Ù¾Ûاڑ سے Ù…Ú©Ø§Ù„Ù…Û Ú©Ø±Ù†Û’ والی Ú¯Ù„Ûری ÛÙˆ یا ÙˆÛ Ø§Ú†Ú¾ÛŒ سی گائے جو نوکدار سینگ رکھتی ÛÛ’Û” دنیا Ú©ÛŒ اعلیٰ ترین شاعری کا ایک ÙˆØµÙ ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ ÛÛ’ Ú©Û Ø±ÙˆØ²Ù…Ø±Û Ú©ÛŒ معمولی ترین Ø´Û’ Ú©Ùˆ عمیق ترین ÙلسÙÛ’ میں تبدیل کر دیتی ÛÛ’Û” اب ابتدا ئی سطر Ú©Û’ اس مصرعے ÛÛŒ میں دیکھیے، بصیرت سے بÛØ±Û Ù…Ù†Ø¯ آنکھ جو صدیوں Ú©ÛŒ خبر رکھتی ÛÛ’ اور آنے والے زمانوں Ú©ÛŒ ٹھیک ٹھیک پیش بینی کر سکتی ÛÛ’ØŒ چھت سے لٹکے Ûوئے ایک معمولی Ù…Ú©Ú‘ÛŒ Ú©Û’ جال میں الجھتی ÛÛ’ تو ØªÚ¾Ø§Û Ù†Ûیں پاتی۔ شاید ایسا ÛÛŒ کوئی لمØÛ ÛÙˆ گا جب سلواڈور ڈالی Ù†Û’ میز Ù¾Û Ø±Ú©Ú¾Û’ پنیر Ú©Û’ پگھلتے Ûوئے Ù¹Ú©Ú‘Û’ Ú©Ùˆ وقت بتانے والی Ú¯Ú¾Ú‘ÛŒ میں ڈھال دیا تھا اور عنوان دیا، ’یادداشت Ú©ÛŒ مسلسل دستک‘ Û” اسی بات Ú©Ùˆ آگے Ù„Û’ کر بڑھتے Ûیں، مجھے اپنے مرØوم دوست علی اÙتخار جعÙری Ú©Ùˆ یاد کرنے دیجیے، کیا شخص تھا،
اور کیا شعر Ú©Ûتا تھا!
نم Ú©Ûیں اور کا Ûو، آنکھ Ú©Ûیں جا Ú©Û’ بÛÛ’
عقل والوں Ú©Ùˆ Ø§Ø´Ø§Ø±Û ÛŒÛ Ú©Ûیں اور کا ÛÛ’
تاریخ پاکستان ٹیلیوژن پر رات نو بجے کا Ø®Ø¨Ø±Ù†Ø§Ù…Û Ù†Ûیں ÛÛ’ جس میں Ø¯Ø±Ø¬Û Ø¨Ø¯Ø±Ø¬Û Ø²Ø¹Ù…Ø§Ø¦Û’ Øکومت Ú©ÛŒ خوش Ùعلیاں بیان کرنے Ú©Û’ بعد ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ Ú©ÛŒ پریس ریلیز بھی سنا دی جائے Ú©Û â€™Ùلاں Ø´Ûر میں چند شرپسندوں Ù†Û’ امن Ùˆ امان خراب کرنے Ú©ÛŒ کوشش کی، پولیس Ù†Û’ Ûلکا لاٹھی چارج کر Ú©Û’ Ûجوم Ú©Ùˆ منتشر کر دیا، آٹھ شرپسند گرÙتار کر لیے گئے‘۔ تاریخ موج، گرداب اور زیرآب Ù†ÛÙ†Ú¯ Ú©ÛŒ ÙˆÛ Ø¨Ù†Ø¯Ø´ ÛÛ’ جس میں 21 Ùروری 1952 Ú©Ùˆ ÚˆÚ¾Ø§Ú©Û Ù…ÛŒÚº مرنے والے پانچ طالب علم، 16 دسمبر 1971Ø¡ تک Ú©ÛŒ بیس Ø³Ø§Ù„Û ØªØ§Ø±ÛŒØ® مرتب کرتے Ûیں۔ کیا ÛŒÛ Ù…Øض اتÙاق ÛÛ’ Ú©Û Ùروری 1952 میں ÚˆÚ¾Ø§Ú©Û Ù¾ÙˆÙ„ÛŒØ³ کا ایس Ù¾ÛŒ مسعود Ù…Øمود تھا جو 1979 میں بھٹو صاØب Ú©Û’ Ø®Ù„Ø§Ù ÙˆØ¹Ø¯Û Ù…Ø¹Ø§Ù Ú¯ÙˆØ§Û Ø¨Ù†Ø§ ØŸ 4 جنوری 1964 Ú©Ùˆ کراچی Ú©Û’ کمشنر روئیداد خان تھے جو برسوں ضیاالØÙ‚ اور پھر غلام اسØاق خان Ú©ÛŒ ناک کا بال رÛÛ’Û”
مارچ 53Ø¡ میں لاÛور اور نواØÛŒ علاقوں میں ÙØ±Ù‚Û ÙˆØ§Ø±Ø§Ù†Û Ûنگاموں Ú©Û’ بعد آزاد پاکستان میں Ù¾ÛÙ„ÛŒ Ù…Ø±ØªØ¨Û Ù…Ø§Ø±Ø´Ù„ لا Ú©ÛŒ رونمائی Ûوئی۔ اÛÙ„ لاÛور Ù†Û’ 1919 کا مارشل لا دیکھ رکھا تھا۔ بوڑھی ماؤں Ú©Û’ دلوں میں ابھی تک دÛشت بیٹھی تھی Ú©Û Ú©Ø³ÛŒ Ú©Ùˆ گھر Ú©ÛŒ دÛلیز پر گرا بیٹے کا Ù„Ø§Ø´Û Ø§Ù¹Ú¾Ø§Ù†Û’ Ú©ÛŒ اجازت Ù†Ûیں تھی۔ لاÛور Ú©Û’ زعماء Ú©ÛŒ سربازار Øاضری لگائی جاتی تھی۔ گورے پولیس اÙسر Ú©ÛŒ نگرانی میں مقامی پولیس کا Ú©Ø§Ø±Ù†Ø¯Û Ù…Ø¹Ø²Ø² Ø´Ûریوں Ú©Û’ نام Ù„Û’ کر Øاضری پکارتا تھا۔ اعجاز بٹالوی Ú©Û’ بڑے بھائی ذوالقرنین Ú©Ùˆ ÛŒÛ Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø±ÛŒ ملی۔ لاÛور میں کوئی ایسا معزز شخص Ù†Ûیں تھا جو ان Ú©Û’ والد غلام اکبر خان Ú©Ùˆ Ù†Û Ø¬Ø§Ù†ØªØ§ ÛÙˆÛ” گھریلو تربیت Ú©Û’ زیر اثر ذوالقرنین Ù†Û’ Øاضری لگاتے Ûوئے ادب سے Ú†ÙˆÛدری Ø´Ûاب الدین کا نام لیا، Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ پر بیٹھا باوردی گورا غصے میں چلایا، ’چاؤڈری مٹ بولو، شاب ڈین Ú©Ûو‘۔ صاØبان Ø°ÛŒ وقار، Ûمارے پرکھوں Ù†Û’ آزادی اس لیے مانگی تھی Ú©Û Ø´Ø±Ø§Ùت اور رذالت میں لکیر ÙˆØ§Ø¶Ø Ú©ÛŒ جا سکے۔ انصا٠اور جبر Ú©ÛŒ Øدود Ø·Û’ Ú©ÛŒ جا سکیں۔ Ûمیں اجازت مل سکے Ú©Û Ø¬Ø³Û’ ووٹ سے عزت دیں، اسے ’بڑا ملزم‘ Ú©ÛÙ†Û’ Ù¾Û Ù…Ø¬Ø¨ÙˆØ± Ù†Û Ú©ÛŒØ§ جائے۔
Ûمیں معلوم Ù†Ûیں تھا Ú©Û Ø§Ù“Ø²Ø§Ø¯ÛŒ Ú©Û’ بعد مشتاق گورمانی، کالاباغ، مصطÙÛŒ کھر، مولوی مشتاق اور جام صادق علی سے ÙˆØ§Ø³Ø·Û Ù¾Ú‘Û’ گا۔ ÛÙ… Ù†Û’ تو مولوی اØمد سعید دÛلوی کا اØترام سیکھا تھا، Ûمیں کیا خبر تھی Ú©Û Ø³Ø±Ø¨Ø§Ø²Ø§Ø± ننگی گالیاں دینے والوں Ú©Ùˆ اعزاز Ø¨Ù„Ú©Û Ø§Ø¹Ø²Ø§Ø²ÛŒÛ Ø¯ÛŒØ§ جائے گا۔ Ú†ÙˆÛدری Ø´Ûاب الدین Ú©Û’ ذکر سے Ùضل الرØمن Ú†ÙˆÛدری یاد آ گئے۔ Ø®ÙˆØ§Ø¬Û Ù†Ø§Ø¸Ù… الدین Ú©ÛŒ Ú©Ø§Ø¨ÛŒÙ†Û Ù…ÛŒÚº وزیر تجارت تھے۔ اکاؤنٹس برانچ والے ملک غلام Ù…Øمد آزادی Ú©Û’ بعد گورنر جنرل اور Ù…Øسن ملت ÛÙˆ گئے تھے۔ Ùضل الرØمن Ú†ÙˆÛدری اور غلام Ù…Øمد میں ایسی ÛÛŒ چشمک تھی جیسی Ø®ÙˆØ§Ø¬Û Ø§Ù“ØµÙ Ø§ÙˆØ± Ú†ÙˆÛدری نثار میں پائی جاتی ÛÛ’Û” 17 اپریل 53Ø¡ Ú©Ùˆ گورنر جنرل غلام Ù…Øمد Ù†Û’ دستور ساز اسمبلی توڑ دی۔ کراچی پریس کلب میں مولوی Ù…Øمد سعید Ú©Ú†Ú¾ صØاÙیوں Ú©Û’ ساتھ بیٹھے چائے Ù¾ÛŒ رÛÛ’ تھے، اچانک Ú©Ûیں سے Ùضل الرØمن Ú†ÙˆÛدری نمودار Ûوئے، صØاÙÛŒ نیند میں ÛÙˆ یا بیدار، خبر Ú©ÛŒ تلاش میں Ûوتا ÛÛ’Û” ان صØاÙیوں Ù†Û’ برطر٠وزیر تجارت سے ملکی اØوال پوچھا، Ùضل الرØمن Ù†Û’ مختصر جواب دیا Ú©Û Ù¾Ø§Ú©Ø³ØªØ§Ù† تو ٹوٹ گیا۔ صØاÙیوں Ú©Û’ Ù…Ù†Û Ú©Ú¾Ù„Û’ Ú©Û’ Ú©Ú¾Ù„Û’ Ø±Û Ú¯Ø¦Û’Û” پوچھا جناب کیسے؟ Ú©Ûا ’اسمبلی میں اکثریت رکھنے والے وزیر اعظم Ú©Ùˆ لولے لنگڑے گورنر جنرل Ù†Û’ خود سے تو Ù†Ûیں Ûٹایا، اس Ú©Û’ پیچھے ایوب خان Ú©ÛŒ بندوق ÛÛ’ اور Ùوج Ú©ÛŒ اکثریت مغربی پاکستان سے تعلق رکھتی ÛÛ’Û” گویا مغربی پاکستان Ú©ÛŒ بندوق Ù†Û’ مشرقی پاکستان Ú©Û’ لوگوں Ú©Ùˆ Ø¯Ø±ÙˆØ§Ø²Û Ø¯Ú©Ú¾Ø§ دیا ÛÛ’Û” اس Ø·Ø±Ø Ù…Ù„Ú© Ù†Ûیں Ú†Ù„ سکے گا۔‘
اکتوبر 58Ø¡ ابھی ØªØ§Ø²Û ØªÚ¾Ø§ØŒ جسٹس رستم کیانی سے کسی صاØب نظر Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û Ù…Ø¬Ú¾Û’ پاکستانی Ùوج Ú©ÛŒ Ùکر ÛÙˆ رÛÛŒ ÛÛ’Û” رستم کیانی تو ÙˆÛ Øساس شخص تھا جو گلاب Ú©ÛŒ Ù¹Ûنیاں کاٹتے Ûوئے ملکی Øالات Ù¾Û ØºÙˆØ± Ùˆ Ùکر میں Ù…ØÙˆ Ûوکر اپنی ÛÛŒ انگلی زخمی کر لیتا تھا۔ پوچھا خیریت تو ÛÛ’ØŸ Ùوج Ú©Û’ بارے میں Ùکر مندی کیوں؟ مخاطب Ù†Û’ Ú©Ûا، Ùوج Ù†Û’ بندوق Ú©Û’ بل پر سیاست کا کھیت اجاڑ دیا ÛÛ’Û” جلد یا بدیر سیاست دان Ø¯ÙˆØ¨Ø§Ø±Û Ø§Ù‚ØªØ¯Ø§Ø± میں آئیں Ú¯Û’ اور ناگزیر طور پر Ùوج Ú©ÛŒ اس زورآوری سے خوÙØ²Ø¯Û ÛÙˆ کر اسے کمزور کرنا چاÛیں Ú¯Û’ØŒ Ùوج ایسا کیوں Ûونے دے گی؟ ÙˆÛ Ø³ÛŒØ§Ø³ÛŒ قوتوں Ú©Ùˆ مسلسل کمزور رکھے گی۔ پاکستان Ú©ÛŒ ریاست میں اداروں کا ٹکراؤ شروع ÛÙˆ جائے گا۔ ÛŒÛ Ø¨Ø§Øª ساٹھ برس Ù¾ÛÙ„Û’ Ú©ÛÛŒ گئی تھی، تب Ú†ÙˆÛدری نثار، پرویز رشید، Ù…Øمود اچکزئی، اÙراسیاب خٹک، Ø´Ûباز شری٠اور عمران خان دیوار گلستان Ù¾Û Ù„Ø§Ù… ال٠لکھتے تھے۔ 1958 سے 2018 تک ٹھیک ساٹھ برس گزرے Ûیں۔ اس دوران لاÛور Ûائیکورٹ Ú©Û’ ایک منص٠شمیم Øسین قادری Ûوا کرتے تھے، عدالت میں کسی Øساس ادارے Ú©Û’ اÛلکار Ú©Ùˆ ڈانٹ دیا۔ شکایت بھٹو صاØب تک Ù¾Ûنچی۔ چی٠جسٹس لاÛور Ûائیکورٹ Ú©Ùˆ پیغام ملا Ú©Û Ø´Ù…ÛŒÙ… قادری Ú©Ùˆ بتاؤ Ú©Û Ø§Ø¨Ú¾ÛŒ ÛÙ… جنگل سے باÛر Ù†Ûیں Ù†Ú©Ù„Û’Û” شمیم Øسین قادری کا بھتیجا ضعیم قادری ان دنوں ایک خاص Ú©ÛŒÙیت سے گزر رÛا ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ú©ÛŒÙیت Ûمارے لیے نئی Ù†Ûیں، ÛÙ… Ù†Û’ 68Ø¡ میں بھٹو،78Ø¡ میں اصغر خان، 88Ø¡ میں نوازشری٠اور 99Ø¡ میں شیخ رشید Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒÙیت میں دیکھ رکھا ÛÛ’Û” سیاست علم دریاؤ ÛÛ’ØŒ Ù¾Ûاڑوں Ú©ÛŒ مٹی میدانوں Ú©Ùˆ سیراب کرتی سمندروں تک Ù¾Ûنچتی ÛÛ’Û”
جنرل ضیا الØÙ‚ کا Ø·ÛŒØ§Ø±Û 17 اگست 88Ø¡ Ú©Ùˆ ØªØ¨Ø§Û Ù†Ûیں Ûوا تھا، 29 مئی 88Ø¡ ÛÛŒ Ú©Ùˆ زمین بوس ÛÙˆ گیا تھا جب Ù…Øمد خان جونیجو Ú©Ùˆ برطر٠کیا گیا۔ ایوب خان Ù†Û’ 25 مارچ 69Ø¡ Ú©Ùˆ استعÙیٰ Ù†Ûیں دیا، انÛیں جنوری 68 Ø¡ میں ÛÛŒ معزول کیا جا چکا تھا جب جنرل ÛŒØییٰ خان Ù†Û’ صاØب Ùراش ایوب خان Ú©Ùˆ ÛÙØªÛ Ø¨Ú¾Ø± یرغمال بنائے رکھا۔
متØØ¯Û Ù¾Ø§Ú©Ø³ØªØ§Ù† Ú©ÛŒ قسمت کا ÙÛŒØµÙ„Û 16دسمبر Ú©Ùˆ پلٹن میدان میں Ù†Ûیں Ûوا، پچیس مارچ 71Ø¡ Ú©Ùˆ جگن ناتھ Ûال اور اقبال Ûال میں ÛÙˆ گیا تھا۔ پرویز مشر٠نے 12 اکتوبر 99Ø¡ Ú©Ùˆ چی٠ایگزیکٹو Ûونے کا اعلان Ù†Ûیں کیا۔ انÛÙˆÚº Ù†Û’ 17 مئی 99Ø¡ Ú©Ùˆ وزیر اعظم Ú©Ùˆ اطلاع دی تھی Ú©Û Ø§Ù†ÛÙˆÚº Ù†Û’ لائن آ٠کنٹرول پار کرنے کا ÙÛŒØµÙ„Û Ø§Ø² خود کیا ÛÛ’Û” آص٠زرداری دسمبر 2011Ø¡ میں بے بس Ù†Ûیں Ûوئے، 26 نومبر 2008 ÛÛŒ Ú©Ùˆ ان Ú©Û’ دروازے Ù¾Û Ø§ÛŒÙ…Ø¨ÙˆÙ„ÛŒÙ†Ø³ آن Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ تھی۔ Ú©Ûا جا رÛا ÛÛ’ Ú©Û 25 جولائی Ú©Ùˆ پاکستان میں عام انتخابات Ûونے جا رÛÛ’ Ûیں، ÛŒÛ Ú©Ø§Ù„Ù… ØªÛŒØ±Û Ø¬ÙˆÙ„Ø§Ø¦ÛŒ Ú©ÛŒ ØµØ¨Ø Ù„Ú©Ú¾Ø§ جا رÛا ÛÛ’ØŒ Ø§Ù“Ø¦Ù†Ø¯Û Ø§Ù†ØªØ®Ø§Ø¨Ø§Øª کا غیر سرکاری مگر Øتمی Ù†ØªÛŒØ¬Û Ø§Ù“Ø¬ شام تک لاÛور Ú©ÛŒ گلیوں میں معلوم ÛÙˆ جائے گا۔
(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)