بلوچستان ، پشتونخوامیپ بی این پی اور جے یوآئی میں سخت مقابلہ متوقع

  • July 24, 2018, 10:37 pm
  • Election 2018
  • 501 Views

کوئٹہ(سٹاف رپورٹر)ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی دو اہم قوم پرست جماعتوں کے سر براہان قومی اسمبلی کے حلقوں سے انتخابات لڑ رہے ہیں پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کوئٹہ اور قلعہ عبداللہ جبکہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل بیلہ اور خضدار سے انتخابات لڑ رہے ہیں ذرائع کے مطابق پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی دو حلقوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں این اے 263 قلعہ عبداللہ یہ ان کا آبائی حلقہ ہے گذشتہ یہاں انہیں ایم ایم اے کے مولانا صلاح الدین ایوبی اور عوا می نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی کی کی صورت میں مدمقابل مضبوط امیدوار کا سامنا ہے این اے 265 کوئٹہ سٹی پر انہیں چار مضبوط مدمقابل کا سامنا ہے بی این پی کے حاجی میر لشکری رئیسانی ، پی ٹی آئی کے قاسم سوری اور ایم ایم اے کے سینیٹر حافظ حمداللہ اصل مقابلہ پہلے تین میں متوقع ہے ، اس حلقے میں ہماری ووٹ گنتی کی برابر ہے ، حافظ حمداللہ کی کامیابی ایک معجزہ ہوسکتی مگر احباب مطمئن ہے ، وجہ ظاہر کے یہ حلقہ اکثر ہزارہ برادری کی آبادی پر مشتمل ہے جن کی ووٹ ایم ایم اے ، وحدت مسلمین اور ایچ ڈی پی کی وجہ سے تقسیم ہوں گے حافظ حمداللہ کی پکی نشست مولانا عصمت اللہ کو دے دی گئی اگر مولانا عصمت اللہ وہ نشست نکالنے میں ناکام ہوگئے تو یہ جماعت کیلئے کسی بدنامی سے کم ہوگی ، دلچسپ بات یہ ہے کہ کوئٹہ کے تین قومی نشستوں میں ایم ایم کا مقابلے میں بی این پی نے کافی مضبوط امیدوار نامزد کر رکھی ہے ، جیسے مولانا عصمت اللہ کے مقابلے میں ملک عبدلولی کاکڑ اور حافظ حسین احمد کے مقابلے میں آغا حسن بلوچ ہے جبکہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیر اعلی بلوچستان سردار اختر مینگل دو قومی ایک صوبائی پہ الیکشن لڑ رہے ہیں این اے 269 پر انہیں سابق وزیر اعلی بلوچستان سردار ثنااللہ زہری جیسے مضبوط مدمقابل کا سامنا ہے این اے 272 یہ قومی اسمبلی کا آخری حلقہ ہے جو لسبیلہ اور گوادر پر مشتمل ہے یہاں سے سردار اختر مینگل کو نومولود پارٹی کے سربراہ جام کمال خان عالیانی اور سابق سپیکر بلوچستان اسمبلی اسلم بھوتانی کا سامنا ہے ، 2013 میں ان دو حلقوں میں سے اول الذکر حلقہ جے یو آئی کے مولانا قمرالدین نے جیتی تھی اور این اے 272 ن لیگ کے ٹکٹ پر جام کمال کے پاس تھاپی بی 40 وڈھ خضدار پر سردار اختر مینگل کو نیشنل پارٹی کے میر شہمیر بزنجو کے مقابلے کا سامنا ہے ، یہ تو تھے ملکی سطح پر نمایاں سیاسی پارٹی سربرہاں اور ان کے مدمقابل ، اب میں اپنا حلقہ اور جسے ووٹ دینا چاہ۔رہا ہوں وہ بتاوں گا پھر اپنے اپنا حلقہ اور قومی اور صوبائی امیدوار بتائیں۔